ایکسین لوکل گورنمنٹ ملتان خرم شہزاد، بڑے بھائی سابق ایکسین بلڈنگز ڈیرہ ہمایوں مسرور کیخلاف اربوں کی کرپشن کی تحقیقات جاری
اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور سرکل آفیسرز نے انکوائری کو تین سال سے اپنی مستقل آمدنی کا ذریعہ بنا لیا، ملزمان آزاد، مخصوص آفیسرز کروڑ پتی
تونسہ شریف (سلیم ناصر گورمانی) ایکسین برادران کے خلاف مبینہ ایک ارب روپے سے زائد کے منقولہ و غیر منقولہ اثاثوں کی انکوائری اینٹی کرپشن ڈی جی خان کے آفیسروں کے لئے سونے کے انڈے دینے والی مرغی میں تبدیل ایک سال سے انکوائری مختلف آفیسروں کے درمیان شٹل کاک بن گئی تونسہ کے رہائشی محمد سلیم ناصر گورمانی سمیت دیگر ذرائع کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مبینہ فرنٹ مین لوکل گورنمنٹ ڈیرہ غازی خان کے سابق ایکسین خرم شہزاد حال تعینات ایکسین لوکل گورنمنٹ ملتان اور ان کے بڑے بھائی سابق ایکسین بلڈنگز ڈیرہ غازی خان ہمایوں مسرور عرف نواز شریف کے خلاف تونسہ ، ڈی جی خان اور ملتان میں ایک ارب روپے سے زائد کی مالیت کے نامی بے نامی منقولہ و غیر منقولہ اثاثوں کی نشاندہی پر تین سال قبل اینٹی کرپشن ڈی جی خان نے انکوائری شروع کی۔ اینٹی کرپشن ڈی جی خان میں برسوں سے ٹیم ورک کے تحت کام کرنے والے مختلف اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور سرکل آفیسروں نے اس انکوائری کو تین سال سے اپنی مستقل آمدنی کا ذریعہ بنا رکھا ہے ذرائع نے بتایا کہ یہ انکوائری اب تک کئی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ز اور سرکل آفیسروں کی جیب گرم کرچکی ہے، دو سال قبل سابق سرکل آفیسر اینٹی کرپشن ڈی جی خان ارشد رند نے مبینہ طور پر 30لاکھ روپے کی ڈیل کے بعد انکوائری ڈراپ کردی تھی تاہم سابق ریجنل ڈائریکٹر سید محمد عباس کے حکم پر دوبارہ انکوائری ری اوپن ہو کر ایک بار پھر اینٹی کرپشن آفسیروں کے لئے سونے کے انڈے دینے والی مرغی میں تبدیل ہوچکی ہے دوسری جانب کرپشن کی روک تھام کے لئے قائم ادارہ اینٹی کرپشن ڈی جی خان از خود کرپشن کے فروغ میں فعال اربوں روپے کی کرپشن کی انکوائریوں کی مبینہ ڈیل ملزمان آزاد، سزائوں اور گرفتاریوں کا عمل پٹواریوں اور ان کے پرائیویٹ منشیوں تک محدود اینٹی کرپشن آفیسرز مالا مال ، اینٹی کرپشن ڈی جی خان آفس از خود برسوں سے بد ترین کرپشن اور لوٹ مار کا گڑھ بنا ہوا ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اربوں روپے کی بد ترین کرپشن میں ملوث بااثر مافیا کے خلاف تو کوئی کارروائی پایہ تکمیل تک پہنچ سکی نہہے اینٹی کرپشن ڈی جی خان میں اختیارات سے تجاوز اور کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے مخصوص آفیسرز کروڑ پتی بن چکے ہیں۔ ایک سروے کے مطابق اینٹی کرپشن ڈی جی خان میں جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع کے مقابلہ میں میگا کرپشن کی انکوائریاں سالوں سے زیر سماعت ہیں اور یہ بات بھی ریکارڈ پر ہے کہ اینٹی کرپشن ڈی جی خان کے مخصوص آفیسرز آج تک کسی بڑے ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کامیاب نہیں ہوسکے تاہم رشوت کی کمائی سے اپنے منقولہ و غیر منقولہ اثاثوں کو کروڑوں تک لے گئے ہیں۔ حال ہی میں علاقہ مجسٹریٹ محمد ہارون کی سربراہی میں ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان آفس میں ٹریپ ریڈ کرکے ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان کے ریڈر جمیل احمد لنڈ کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا جس پر جمیل احمد لنڈ نے سرکل آفیسر عمار یاسر کی معاونت سے تفتیش تبدیل کروا کر کمزور چالان عدالت میں جمع کروایا دیا ہے جس پر آئندہ سماعت 23 جنوری کو ہے تونسہ شریف کے عوامی سماجی حلقوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک تو نیو خان برادران کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جائے دونوں برداران کو فوری طور پر سیٹوں سے ہٹایا جائے اور اینٹی کرپشن میں سالوں سے تعینات کرپٹ آفیسران جو کہ نیو خان برادران کی کرپشن پر پردہ ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ان کو فوری طور پر اینٹی کرپشن ڈی جی خان سے تبدیل کیا جائے۔