آج کی تاریخ

سبزیوں پر ہونے والی زہروں کی باقیات کے خطرناک نتائج

سبزیوں پر ہونے والی زہروں کی باقیات کے خطرناک نتائج

بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پورا کرنے کے لئے سبزیوں کی اہمیت مسلمہ ہے۔ پاکستان میں سبزیوں کی فی کس کھپت عالمی معیار سے بہت کم ہے ماہرین کے مطابق انسانی خوراک میں سبزیوں کا استعمال 300 سے 350 گرام فی کس روزانہ ہونا چاہیے جبکہ ہمارے ہاں یہ مقدار 100 سے 150 گرام فی کس روزانہ ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ سبزیات کی پیداوارمیں اضافہ کیا جائے اور اُن کی بیماریوں کے کنٹرول کے لئے ایسی زہروں کے استعمال سے اجتناب کیا جائے جن کا قبل از برداشت(PHI) وقفہ زیادہ ہو اور جن کے اثرات ان سبزیوں میں آنا شروع ہو جائیں۔ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز ڈاکٹر غلام عباس نے سبزیوں کی بیماریوں کی شناخت اور ان کے انسدادکے لئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔انھوں نے مزید کہا کہ کاشتکارسبزیات کی برداشت اور زہر پاشی کے دوران وقفہ محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے کریں اور آئی پی ایم ماڈل پر عملدرآمد کریں جس سے نہ صرف اُن کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہو گی بلکہ عالمی منڈی میں بھی ہماری پیداوار کی پذیرائی ہوگی۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل زراعت پیسٹ وارننگ نے بتایا کہ دھان اور سبزیات پر زرعی زہروں کے استعمال میں کمی کے لئے31 کروڑ77 لاکھ روپے سے زائد لاگت سے ترقیاتی منصوبہ کا آغاز کیا ہے جس کے تحت کاشتکاروں کو عملی تربیت دی جا رہی ہے کہ وہ زرعی زہروں کا استعمال کم سے کم کریں۔اس منصوبہ کا بنیادی مقصد کاشتکاروں کو عالمی معیار کے حصول اور زرعی زہروں کی باقیات سے پاک پیداوار کے لئے آگاہی فراہم کرنا ہے۔اس منصوبہ کے تحت ڈیلرز حضرات کو بھی عملی تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ وہ زرعی زہروں کے مضر اثرات کو جان سکیں اور کاشتکاروں کو آگاہی فراہم کر سکیں۔ اس موقع پر ریسورس پرسن پروفیسر ڈاکٹر تحمینہ انجم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھان اور سبزیات پر غیر ضروری اور اندھا دھند سپرے کرنے سے نہ صرف پیداواری لاگت میں اضافہ ہو تا ہے بلکہ فی ایکڑ پیداوار میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔دھان اور سبزیات ہماری غذائی ضروریات میں سب سے اہم ہیں۔اس لئے کاشتکار اندھا دھند سپرے سے اجتناب کریں اور کیڑوں کے مربوط طریقہ انسداد کیلئے آئی پی ایم ماڈل پر عمل کریں۔زہرپاشی میں مناسب وقفہ رکھنے سے نہ صرف فصل کے دوست کیڑے محفوظ رہتے ہیں بلکہ اس سے حاصل ہونے والی پیداوار معیاری خوراک کی ضامن ہوتی ہے۔ کاشتکاروں کو غیر ضروری سپرے اور پوسٹ ہارویسٹ انٹرول کے متعلق آگاہی فراہم کی جانی چاہیے تاکہ زہروں سے پاک غذا حاصل کی جا سکے۔سیمینار میں محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز کے افسران نے شرکت کی۔

سبزیوں پر ہونے والی زہروں کی باقیات کے خطرناک نتائج

شیئر کریں

:مزید خبریں