تھری ڈی سکینر اور سی این سی آپریشنز کے ذریعے ریورس انجینئرنگ بارے ایمری میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ورکشاپ میں شعیب احمد چیئرمین زرعی انجینئرنگ بی زیڈ یو، زرعی یونیورسٹی کے پروفیسرز، طلباء و طالبات، زرعی آلات بنانے والی فرموں اور محکمہ زرعی انجینئرنگ کے افسران محمود ریاض ڈائریکٹر ڈیزائن، محمد اویس انجینئر، احتشام ورکشاپ انجینئر سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر شہزاد احمد ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایمری نے ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید مشینری کے استعمال سے زراعت کی دنیا میں ایک انقلاب برپا ہو رہا ہے۔ اس انقلاب کا ایک سب سے دلچسپ ہتھیار تھری ڈی سکینر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے چند منٹوں میں بغیر کسی آلے کو ہاتھ لگائے ایک ہل، ہیرو یا کمبائن کی باریک سے باریک تفصیلات کو انتہائی درستگی کے ساتھ ڈیجیٹل طور پر کیپچر کیا جاسکتا ہے۔ یہی تھری ڈی اسکیننگ کی طاقت ہے، خاص طور پر زرعی آلات کے لیے۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی درست ڈیجیٹل ماڈل بنانے کی صلاحیت کے ساتھ تھری ڈی سکینرز زرعی آلات کے ڈیزائن، مینوفیکچرنگ، دیکھ بھال اور یہاں تک کہ کارکردگی کی بہتری کے طریقے کو بدل رہے ہیں۔ اپنی مرضی کے مطابق متبادل پرزے بنانے سے لے کر پیشن گوئی کرنے والے دیکھ بھال کے لیے گھساوٹ اور ٹوٹ پھوٹ کا تجزیہ کرنے تک یہ اسکینرز کسانوں، مینوفیکچررز اور ریسرچرز کے لیے امکانات کی ایک نئی دنیا کھول رہے ہیں۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکا کو تھری ڈی سکینرز اور سی این سی آپریشنز بارے عملی مظاہرہ کرکے دکھایا گیا۔
