آج کی تاریخ

لودھراں:شہریوں کواغواکرکے فحش تصاویرتیار،تاوان طلب،13رکنی بلیک میلرگینگ گرفتار،پولیس سہولت کار

8 مرد ، 5 خواتین پر مشتمل گینگ نے 20 نومبر کو طارق کو اغوا کیا،20 لاکھ تاوان مانگا،انکار پر برہنہ کر کے لڑکی کے ساتھ ویڈیو بنا کر بلیک میلنگ

2 لاکھ تاوان دیا،20 ہزار ماہانہ کی دھمکی دیکر گاڑی سے دھکا دیدیا،پولیس کا کارروائی سے انکار، منظم ادارے کے افسر کی پیروی پر کارروائی

ملتان(سٹاف رپورٹر) لودھراں پولیس نے شہریوں کو اغوا کر کے ان سے تاوان لینے اور اپنے ہی گینگ کی خواتین کےذریعے فحش تصاویر بنا کر ہر ماہ معقول رقوم لینے والے پنجاب کے مختلف اضلاع پر مشمل 13 رگنی گینگ کو گرفتار کیا ہے مگر ان کی گرفتاری نہیں ڈالی جا رہی، اس گینگ کے مرکزی ملزمان کا تعلق جھنگ سے ہے جبکہ اس میں 8 مرد اور 5 خواتین شامل ہیں اس گینگ کو مبینہ طور پر بعض پولیس افسران کی سرپرستی کی بھی اطلاعات ہیں۔ گینگ میں شامل افراد نے ابتدائی تفتیش میں40 سے زائد افرادکو اغوا كکر کے ان سے بھاری تاوان لینے کا اقرار کر لیا اور اس گینگ کے پولیس روابط کو صیغہ راز میں رکھا جا رہا ہے ۔ یہ گینگ پنجاب کے مختلف اضلاع میں کئی سال سے وارداتیں کر رہا تھا، اس گینگ کی گرفتاری لودھراں کے رہائشی محمد طارق ولد منظور احمد کی شکایت اور پولیس کے علاوہ ایک منظم ادارے کے ذمہ دار آفیسر کی مسلسل پیروی کے بعدعمل میں آئی۔ طارق نامی نوجوان 20 نومبر کو لودھراں کے علاقے میں فیصل مسجد کے قریب کھڑا تھا کہ ایک گاڑی اس کے قریب آکر رکی اور انہوں نے اس سے جلال پور پیر والا کا راستہ پوچھتے پوچھتے بے ہوش کر کے گاڑی میں ڈال لیا۔گاڑی میں خاتون سمیت 5 افراد سوار تھے چند گھنٹے بعد ہوش آنے پر اس گینگ نے اس سے تشدد کر کے کہا کہ گھر والوں کو فون کر کے 20 لاکھ تاوان منگوا ئو ورنہ اُسے قتل کر دیں گے ۔ محمد طارق نے بتایا کہ وہ بہت غریب آدمی ہے اور 20 ہزار بھی دینے کے قابل نہیں جس پر اُسے مزید تشدد کا نشانہ بنایاگیا اور بعد ازاں اس کے کپڑے اُتار کر برہنہ کر دیا اور گینگ میں شامل ایک لڑکی بھی برہنہ ہو کر اس کے ساتھ مختلف زاویوں میں تصاویر بنوانے لگی۔ اس دوران ایک شخص موبائل پر ویڈیو بناتا رہا کہ تم پر حدود آرڈیننس کے تحت زنا بالجبر کا مقدمہ درج کرائیںگے۔ پھر اس کے گھر والوں کو فون کر کے تاوان کا تقاضا کیا جاتا رہا جنہوں نے مختلف رشتے داروں اور دوست احباب سے ادھار مانگ کر 2 لاکھ روپیہ بھجوایا جبکہ محمد طارق کے اے ٹی ایم کارڈ کا پن کوڈلے کر بینک اکاونٹ سے رقم نکلوائی ،پھر اس سے شناختی کارڈ کی کاپی رکھ آئے اسے کہا کہ تم ہر ماہ 20 ہزار دو گے ورنہ حدود کے مقدمے میں جیل میں سڑوگے ، اگلے روز اسے خانیوال کے علاقے لاہور موڑ پر گاڑی سے دھکا دے کر گرا دیا ، محمد طارق کی درخواست پر تھانہ کٹی لودھراں کسی بھی بھی قسم کی کارروائی سے انکاری رہا تو محمد طارق نے ایک ذمہ دارادارے کے اہم آفیسر کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا جس سے ڈی پی او لوھراں کو بارہا ملزمان کو گرفتار کرنے اور مقدمہ درج کرنے کا کہا جس پر پولیس تھنہ سٹی نے مقدمہ نمبر 2658/23 درج کرلیا جس میں 365/381، 292/14دفعات لگائی گئیں پولیس نے موبائل نمبر ٹریس کرتے ہوئے 8 مردوں اور 5 خواتین کو گرفتار کرلیا مگر ان کے گرفتار ی نہیں ڈالی جارہی، اس گینگ کا سرغنہ جھنگ کا ہے جبکہ اس میں شامل دیگر ارکان میں ساہیوال، خانیوال، فیصل آباد ، اور بورے والے کے رہائشی شامل ہیں، یادرہے کہ مدعی محمد طارق کی طرف سے 28 نومبر کو اندراج مقدمہ کی درخواست دی گئی،مگر پولیس نے 8 دسمبر کو مقدمہ درج کیا ،بتایا گیا ہے کہ جھنگ کا رہائشی ایک شخص ملزمان کی رہائی کے لیے پولیس سے ڈیل کررہاہے کیونکہ گینگ کے سرغنہ کا تعلق بھی جھنگ سے ہے پولیس نے ابھی تک کسی قسم کی کی کارروائی شروع نہیں کی ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں