آج کی تاریخ

ملتان میں بھتہ راج ،علاقے تقسیم ،مافیا کو سیاسی پشت پناہی،سرکاری تحفظ حاصل ،خون خرابہ معمول

بہاولپور بائی پاس، وہاڑی چوک، بس سٹینڈ پر رانا، ڈوگر، غلہ و سبزی منڈی میں شیخ قریشی گروپ کا قبضہ

ڈوگر، ارائیں،شیخ قریشی گروپس ،زریاب،حذیفہ، وقاص ہراج، بابا جانی، پپو بھارا ، رانا چندا بھی ڈان

قطب پور ،جلیل آباد میں آفاق، شیری، پرانا شجاع آباد روڈ پر کاکو شاہ،حاجی عظیم کی گرفت ،پولیس بےبس

گلشن آباد چوک پر بھتہ نہ دینے پر معروف بریانی شاپ پر فائرنگ، تین افراد یوسف، شہزاد اور بشیر زخمی

ملتان (شعیب افتخار سے) مدینتہ الاولیا میں بھتہ خوری عروج پر پہنچ گئی۔ بھتہ نہ دینے پر دن د ہاڑے فائرنگ کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس سے متعدد افراد مضروب ہوکر معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ درجنوں زندگی سے آزاد کرد یئے گئے ہیں، بھتہ خوری میں ملوث گروہ اور انکے سرپرست تاحال پولیس کی گرفت سے آزاد ہیں جس سے پولیس کی کمزور گرفت کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے، شہر کے متعدد گروہ کو سیاسی پشت پناہی کے علاوہ سرکاری تحفظ بھی دستیاب ہے، شہری و تاجر حضرات خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں، اندرون شہر، بہاولپور بائی پاس، وہاڑی چوک، کمہارانوالہ چوک، جنرل بس اسٹینڈ، ڈنگر منڈی، غلہ منڈی، سبزی منڈی، حسن آباد، سیداں والی بائی پاس، گلشن آباد چوک، حسین آگاہی، عزیز ہوٹل چوک، نشتر ہسپتال و دیگر میں بھتہ خوری جاری ہے ۔پولیس کے نچلے ملازمین بھی حصہ وصولی میں پیش پیش دکھائی دیتے ہیں۔ تھانہ چہلیک کے علاقے میں بریانی شاپ سے بھتہ نہ ملنے پر فائرنگ سے تین افراد کو گھائل کردیا گیا، تاجر سراپا احتجاج ہیں پولیس کی جانب سے کارروائی کا آغاز کردیا گیا، پولیس تھانہ چہلیک کے علاقے قدیر آباد لانگے خان باغ کے قریب گزشتہ روز دن دہاڑے تین موٹر سائیکلیں پر سوار چھ سے سات مسلح ملزمان نے شوکت بریانی والے کی دکان پر اندر دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کی زد میں آکر تین ملازم 20 سالہ یوسف،21 سالہ شہزاد اور 63 سالہ بزرگ بشیر شدید زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کا معاملہ لین دین اور پرانی دشمنی کا لگتا ہے۔
ملتان شہر میں پولیس کی کمزور گرفت کے باعث بھتہ خوری جاری ہے۔ گزشتہ روز تھانہ چہلیک کے علاقے گلشن آباد چوک پر دن د ہاڑے بھتہ نہ دینے پر معروف بریانی شاپ پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں تین افراد یوسف، شہزاد اور بشیر گولیوں کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد اور قانونی کارروائی کیلئے نشتر ہسپتال منتقل کردیا گیا اور مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی کا آغاز ہوگیا، عرصہ دراز سے شہر کے مختلف علاقوں میں بھتہ خوری کا سلسلہ جاری ہے جن میںبہاولپور بائی پاس، وہاڑی چوک، جنرل بس سٹینڈ پر رانا اور ڈوگر گروپس سرگرم ہیں جبکہ غلہ منڈی اور سبزی میں شیخ قریشی گروپ کا قبضہ ہے اسی طرح ڈنگر منڈی میں بھی ڈوگر، ارائیں اور شیخ قریشی گروپس نے اپنی اپنی حدود قائم کر رکھی ہیں جبکہ قطب پور اور جلیل آباد کے علاقوں میں آفاق، شیری، پرانا شجاعباد روڈ پر فرحان عرف کاکو شاہ اورحاجی عظیم کی مکمل گرفت ہے۔ سیداں والی بائی پاس، ہیڈ محمد والا، واپڈا ٹائون و دیگر میں وقاص ہراج، بابا جانی، پپو بھارا اور رانا چندا بھتہ خوری اور قبضہ گروپس کا راج ہے، اسی طرح اندرون شہر متعدد افراد بھتہ خوری میں ملوث ہیں ۔تھانہ دہلی گیٹ کے علاقے میں دکانداروں سے زریاب اور حذیفہ نامی اشخاص بھتہ خوری میں ملوث ہیں۔ ان تمام افراد کو سیاسی آقائوں کی پشت پناہی کیساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کی سرپرستی بھی حاصل ہے جس کے باعث پولیس ان افراد پر ہاتھ ڈالنے سے قاصر ہے ۔بھتہ نہ دینے پر درجن سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے جبکہ سینکڑوں کے قریب افراد کو مضروب کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں متعدد تاجر حضرات اعلیٰ افسران سے ملاقات کرکے بھتہ خوری میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی بارے درخواست کرچکے ہیں جن میں سے صرف چند افراد کیخلاف ہی معمولی کارروائیاں عمل میں لائی جاسکی ہیں ۔سیاسی، سماجی اور شہری حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی سائوتھ پنجاب، آر پی او ملتان اور سی پی او ملتان سے شہر کو بھتہ خوروں سے نجات دلانےکا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں