کلرک ظفر گجر اور بلڈنگ انسپکٹر منیب نے پلاٹوں اور کالونیوں کے ریٹ فکس کر دیئے، افسران کی آنکھیں بند، ایڈمنسٹریٹر عزوبہ عظیم بے بس
شہری حدود میںبغیر نقشہ درجنوں عمارتوں کی تعمیر ،علامہ اقبال ٹاؤن کے مین بلیوارڈ پر مکان تیار،حکام کی فرضی کارروائی،افسروں کےفون بند
سٹیشن چوک، سول لائنز، چن شاہ، صابر چوک، محلہ مسجد خلیل، جسونت نگر، خرم پورہ ودیگرمقامات پر ہسپتالوں، پلازوں کے نقشوںمیں کروڑوں کا گھپلا
خانیوال (سید ثاقب نقوی)بلدیہ خانیوال کی نقشہ برانچ میں مبینہ کرپشن کا سکینڈل سامنے آگیا۔ لینڈ مافیا کا راج ہے۔ماہانہ بنیادپر ٹیکس چوری کی مد میں قومی خزانے کو کروڑوں روپے کے ہیر پھیر کاسامناہے۔ بلدیہ افسران نے آنکھیں بند کر لیں ۔ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عروبہ عظیم بے بس و لاچارہیں ۔ ذرائع کے مطابق نقشہ برانچ میں تعینات کلرک ظفر گجر اور بلڈنگ انسپکٹر منیب نے پلاٹوں اور کالونیوں کے ریٹ فکس کر دیئے۔ پہلے آئیں پہلے پائیں کی پالیسی تشکیل دیدی۔ شہری حدود میں نقشہ پاس کروائے بغیر درجنوں عمارتوں کی تعمیر دھڑلے سے جاری ہے۔ قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے مالکان کو بھاری خدمت کے عوض بلدیہ افسران کے اختیارات حاصل ہیں۔شہر کی صورت حال یہ ہے بلدیہ افسران کی خدمت کریں اور جہاں چاہیں مکان یا پلازہ کھڑا کر دیں۔ اسی طرح کے ایک مکان کی تعمیر علامہ اقبال ٹاؤن کے مین بلیوارڈ پر بھی جاری ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ مین بولیوارڈ پر تعمیر کئے جانے والا مکان علامہ اقبال ٹاؤن کا حصہ بھی نہیں۔ ٹاؤن کے رہائشیوں کی جانب سے سی او بلدیہ خانیوال کو درخواست بھی گزاری گئی جس پر کاغذی کارروائی کیلئے بلڈنگ انسپکٹر منیب بلدیہ کی ٹیم کے ہمراہ موقع پر بھی گئے جو کہ تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بلدیہ ملازمین سامان بھی ساتھ لے کر جا رہے ہیں ۔علامہ اقبال ٹاؤن کے درخواست گزار رہائشیوں کو مطمئن کرنے کیلئے یہ ایک فرضی کارروائی کی گئی لیکن کام جاری اور اب لینٹر ڈالے جانے کی تیاری مکمل ہے ۔دوبارہ کام شروع ہونے پر بلڈنگ انسپکٹر منیب اور سی او کو مطلع کیا گیا تو انہوں نے اپنے اپنے فون ہی بند کر لئے۔ بلدیہ افسران کی خدمت کی وجہ سے آنکھیں چندھیا چکی ہیں ۔بلدیہ خانیوال کی نقشہ برانچ میں کروڑوں کی کرپشن پٹواری سے میونسپل پلاننگ آفیسر تک کروڑ پتی خود کروڑوں اربوں کے مالک حکومت کو اربوں کا نقصان ایک غریب بندے کی چھوٹی سے دکان بھی تو کمیٹی والے پہنچ جاتے ہیں شہر میں کس طرح ہائوسنگ سوسائیٹر کا نقشے موقع پر اور کاغذات میں اور کس طرح کس کس سوسائیٹیز کی پارک گلیوں کا رقبہ جات بلدیہ کے نام کرنے کی بجائے فروخت کر دیا گیا ۔شہر میں کمرشل پلازے، پرائیوٹ ہسپتال میرج ہال، سکولز کالجز کی بلڈنگ موقع پر اور کاغذات میں اور کس طرح میرج ہالز پرائیوٹ ہسپتالز کی بلڈنگ گھریلو نقشہ پر پاس پارکنگ کی جگہ پر نقشہ پاس کروا کر کس طرح پارکنگ کی جگہ پر دوکانات یا تھڑے بنا لیے۔ سٹیشن چوک، سول لائنز، بستی چن شاہ، صابر چوک، محلہ مسجد خلیل، جسونت نگر، خرم پورہ سمیت متعدد مقامات پر پرائیویٹ ہسپتالوں، پلازوں کے نقشے کی مد میں کروڑوں کا گھپلا کیا جا چکاہے۔ ماضی میں بھی ٹی ایم اے نقشہ برانچ کے اہلکار رشوت لیتے ہوئے اینٹی کرپشن ملتان نے گرفتار کر لیا تھا ۔ مظہر حسین سکنہ.161/10-R. خانیوال کے رہائشی نے پیٹرول پمپ کی ویری فکیشن کے لیے ٹی ایم اے نقشہ برانچ انچارج ظفر گجر کو بطور 25200 روپے دیئے جبکہ مزید 20000 رشوت کی رقم ادا کرنی تھی۔ اس مقصد کیلئےوہ بلدیہ خانیوال گیا تو اینٹی کرپشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ملتان جمشید اکرم بھٹی نے اپنی ٹیم کے وحید عباس او طارق بھٹی کے ہمراہ ریڈر کرکے 20,000 روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا اور ملزمان کیخلاف تھانہ اینٹی کرپشن میں مقدمہ نمبر 22/9 درج کرلیا تھا اس کے باوجود ان ا ہلکاروںکی رشوت کا سلسلہ جاری ہے اورمتعدد برانچوں میں کرپشن عروج پر پہنچ ہے بلڈنگ ،نقشہ ،رینٹ برانچ میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے باعث بلدیہ کی آمدنی میں شدید کمی ہونے کی وجہ سے بلدیہ خانیوال ٹیکنیکل طور پر دیوالیہ ہو چکی ہیں ایک سروے میں پتہ چلا ہے کہ رینٹ برانچ کے بعض اہلکاروں نے ملی بھگت کرکے بلدیہ کے خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان دیا ہے اسی طرح شہر میں کمرشل پلازوں کے نقشے پاس کرنے کی بجائے جمع کر لیے جاتے ہیں اور پراسس کے دوران ہی کمرشل پلازوں کی تعمیر کر لی جاتی ہے اکثر کمرشل پلازوں میں بلڈنگ بائی لاز کا بھی خیال نہیں رکھا جارہا اور نہ ہی ایمرجنسی کی صورت میں کوئی راستہ بنایا جا رہا ہے اکثر پلازوں میں پارکنگ بھی نہیں بنائی جا رہی ۔ شہریوں نے چیف سیکرٹری پنجاب ،کمشنر ملتان سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیہ میں ہونےوالی کرپشن کے خاتمے اور سالہال سے تعینات مختلف برانچوں میں اہلکاروں کی آمدن سے زائد اثاثوں کی جانچ پڑتال کی جائے ۔