لیہ میں بھی سیوریج سانحہ، 2 سالہ بچہ جان بحق، انتظامیہ نے والدین کو ذمہ دار قرار دیدیا

لیہ (سپیشل رپورٹر) لیہ کی بستی ککڑ والا میں سیوریج کے گڑھے میں گر کر 2 سالہ معصوم بچہ جاں بحق ہو گیا۔مبینہ طور پر2سالہ شیر افضل خان کھیلتے ہوئے گھر کے پاس موجود سیوریج کے گڑھے میں جا گرا۔ والد آدم خان کےمطابق بچہ غائب تھا، تلاش پر جوتا سیوریج کے گڑھے کے قریب موجود ہونے پر شک گزرا۔ گڑھے میں تلاش کیا تو 2 سالہ شیر افضل خان کی لاش مل گئی۔ والدکےمطابق علاقے میں سیوریج سسٹم نہیں ہے جس کی وجہ سے اپنی مدد آپ کے تحت نکاسی کے لئے گڑھے بنائے ہوئے ہیں۔ اہل علاقہ6 سال سے سیاسی نمائندوں اور ضلعی انتظامیہ کو درخواست کر رہے ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں۔بچے کے والد اور اہل علاقہ نےوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔دوسری جانب واقعہ پرانتظامیہ کابھی موقف سامنےآگیاہے۔انتظامیہ کےمطابق بستی ککڑ میں گھر میں بنایا گیاخود ساختہ گندے پانی کا نالہ ہے۔ وہاں سیوریج یا مین ہول کا کوئی وجود نہیں۔ ضلع بھر کے مین ہول پر ڈھکن موجود ہیں، زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت سیوریج اور مین ہولز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ بستی ککڑ میں جہاں بچہ نالے میں جاں بحق ہوا وہاں سیوریج اور مین ہول کا کوئی وجود نہیں۔گھروں کے اندر بنائے گئے نالوں کی نگرانی انتظامیہ کیسے کرے؟والدین کا اپنی غلطی انتظامیہ پر ڈالنا سراسر زیادتی ہے۔
ڈپٹی کمشنر آصف علی ڈوگرنے حادثہ کا نوٹس لیتےہوئے اظہار افسوس کیاہےاور اسسٹنٹ کمشنر کو معاملہ رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی۔ اسسٹنٹ کمشنر حارث حمید خان نے بتایا کہ بچہ گھر میں بنے پانی کے حوض میں گر کر جاں بحق ہوا۔علاقہ میں میونسپل کمیٹی کی سیوریج لائن اور مین ہولز کورڈ ہیں۔
سیوریج سانحہ

شیئر کریں

:مزید خبریں