لیہ میں قبضہ مافیا مضبوط، اربوں کی سرکاری زمین پر غیر قانونی کالونی تعمیر، انتظامیہ تماشائی

لیہ (زین خان سے)ضلع لیہ میں اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین پر قبضہ مافیا کی سرپرستی میں غیر قانونی رہائشی کالونی کی تعمیر نے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر گہرے سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ شہریوں نے کمشنر ڈیرہ غازی خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چک نمبر 430گرلز ڈگری کالج مہران کے قریب دھوری اڈا میں واقع وہ سرکاری رقبہ جو قانونی طور پر سرکار کے حق میں منتقل ہو چکا ہے، قبضہ مافیا نے احمد کالونی کے نام سے فروخت کرنا شروع کر دیا ہے۔ نور محبوب اور عامر غفور نامی افراد سرکاری زمین پر غیر منظور شدہ کالونی بنا کر پلاٹس فروخت کر رہے ہیں، جس سے حکومت پنجاب کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔درخواست گزاروں کے مطابق مذکورہ زمین پر کلیم 22 جولائی 2013 کو بوگس MBR(J)/CSC/BoR پنجاب کے تحت خارج ہو چکا تھا اور سرکار کے حق میں واضح عملدرآمدی احکامات موجود ہیں، اس کے باوجود ناجائز قبضہ برقرار ہے اور تعمیرات بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ قبضہ مافیا کے سامنے ضلع لیہ کی انتظامیہ یا تو بے بس ہے یا سہولت کار کا کردار ادا کر رہی ہے، کیونکہ سرکاری ملکیتی رقبہ کا قبضہ واگزار نہیں کرایا گیا۔علاقہ مکینوں کے مطابق اس سنگین غیر قانونی سرگرمی کی تحریری شکایات اسسٹنٹ کمشنر لیہ کے دفتر میں جمع کرائی گئیں، مگر تاحال کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ شہریوں نے الزام عائد کیا کہ نور محبوب اور عامر غفور سرکاری زمین پر غیر قانونی کالونی بنا کر غریب اور سادہ لوح عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات فوری طور پر بند کروائی جائیں، سرکاری زمین واگزار کرائی جائے اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت اور فوری کارروائی کی جائےتاکہ قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے اور قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں