بہاولپور (کرائم سیل)وکٹوریہ ہسپتال کے میڈیکل وارڈ نمبر ایک اور تین میں ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کے مریضوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ ناروا سلوک اور توہین آمیز رویے کی شکایات میں تشویشناک اضافہ ہو گیا ہے۔ مریضوں کے لواحقین کے مطابق علاج کے لیے آنے والے افراد کو بدتمیزی، تحقیر آمیز جملوں اور غیر ذمہ دارانہ رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ ہسپتال عملہ اکثر یہ کہہ کر ٹال دیتا ہے کہ “اگر آرام سے بیٹھنا ہے تو ٹھیک، ورنہ اپنا مریض پرائیویٹ لے جاؤ، جاؤ جو کرنا ہے کر لو، ہم تمہارے ذاتی ملازم نہیں ہیں۔” اس رویے کے باعث مریض شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہو جاتے ہیں،وارڈ بوائے مریضوں کو بیڈ مہیا کرنے کی بجائے انہیں اور ورثاء کو ذلیل و خوار کرتے ہیں جبکہ درد اور بیماری سے نڈھال بعض مریض چیخنے چلانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔عوامی حلقوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ہسپتال میں جان بوجھ کر بدانتظامی اور ناقص سروس کو فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ موجودہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو ناکام ثابت کرنے کی پالیسی پر عمل کیا جا سکے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس اندرونی کشمکش کا خمیازہ غریب اور بے سہارا مریض بھگت رہے ہیں۔عوامی و سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، سیکرٹری صحت اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وکٹوریہ ہسپتال بہاولپور میں فوری انکوائری کروا کر ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور مریضوں کو باعزت اور معیاری علاج کی سہولیات یقینی بنائی جائیں۔







