وہاڑی: شاہین اقبال کیس میں نیا انکشاف، ماں کی بھی چار شادیاں، دولہا لوٹنے کا ریکارڈ قائم

ملتان (سپیشل رپورٹر)پنجاب کے چار مختلف شہروں کے چار مختلف شوہروں سے مجموعی طور پر ایک کروڑ روپے سے زائد رقم بٹور کر چار شادیاں رچا کر ہفتے ڈیڑھ ہفتے کے اندر فرار ہونے والی وہاڑی کی 24 سالہ شاہین اقبال کی والدہ بھی پنجاب کے مختلف شہروں میں مختلف لوگوں سے چار مرتبہ لگا کر کے انہیں لوٹ چکی ہے۔ شاہین اقبال کی والدہ ممتاز مائی نے چاروں شادیوں میں سے تین شادیوں سے مجموعی طور پر سات بچے پیدا کیے اور پھر اپنی ہر بیٹی کو نکاح کی آٹھویں کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ شاہین اقبال کے دو خاوند اس کے خلاف مقدمہ درج کروا چکے ہیں جن میں سے عرفان اور صفدر شامل ہیں جن کے ساتھ شاہین اقبال دو سے تین ہفتے رہ کر بھاگ گئی اور انہیں لاکھوں روپے سے محروم کر گئی۔ ان دونوں کے مقدمات درج ہونے کے بعد پولیس ان دونوں پر دباؤ ڈالے ہوئے ہے کہ آپ مقدمہ واپس لے لو اور اب شاہین اقبال اپنی کاریگری سے پولیس کو بھی اپنے دام میں پھنسانے میں کامیاب ہو چکی ہے اور پولیس کے متعلقہ تفتیشی افسران کے دلوں میں شاہین اقبال کے لیے نرم گوشہ پیدا ہو گیا ہے۔ معروف پنجابی صوفی شاعرکے شعر کے مطابق’’جڑ تمبے کوڑی ہوندی، اثر ہوندا وچ بیاں ۔۔۔جیڑے کم ماواں کرن اوہی کم کرن دھیاں ‘‘۔ وہاڑی کی رہائشی ممتاز مائی کے بارے میں بتایا گیا ہے اس کی پہلی شادی ساہیوال کے ایک شخص سے ہوئی جس سے اس کے تین بچے پیدا ہوئے تو وہ بھاگ کر واپس آگئی۔ دوسری شادی اس نے عاشق نامی ایک شخص کے ساتھ کی اور عاشق سے بھی اس کے ہاں تین بچے پیدا ہوئے پھر اس نے عاشق کو چھوڑ کر رحیم یار خان کے رب نواز گوپانگ کے ساتھ شادی کر لی اور رب نواز گوپانگ سےشاہین اقبال پیدا ہوئی تو اس نے رب نواز گوپا نگ کو بھی چھوڑ دیا اور دوبارہ ظفر اقبال کے پاس آگئی اور شاہین اقبال کے والد رب نواز گوپانگ کے بجائے شناختی کارڈ میں ظفر اقبال نامی شخص کو اس کا والد بنا دیا۔ ظفر اقبال جو کہ وہاڑی کے چک نمبر 52 یو بی کے سرکاری سکول میں چوکیدار ہے، ممتاز مائی کا اس کاروبار کا پارٹنر بن گیا اور دونوں نے مل کر شاہین اقبال کو مختلف لوگوں سے بیاہنا شروع کر دیا۔ شاہین اقبال کی والدہ ممتاز مائی نے اپنی دیگر بچیوں کی شادیاں بھی اسی طرح پیسے لے کر کی۔ شاہین اقبال چونکہ خوبصورت تھی لہٰذا اس کے لیے نت نئے رشتے ڈھونڈتی رہی اور اس کی پہلی شادی ٹوبہ ٹیک سنگھ کے صفدر سے 20 لاکھ روپے کے عوض کی اور 18 دن بعد شا ہین اقبال صفدر کو چھوڑ کر غائب ہو گئی پھر 15 لاکھ روپیہ لے کر اس کی والدہ نے شاہین اقبال کی دوسری شادی الیاس نامی ایک شخص سے کر دی اور الیاس کی بھی تین ہفتوں میں چھٹی کرا دی اور طلاق لئے بغیر تیسری شادی ظہور احمد سے کر دی پھر اچانک ظہور احمد کے گھر سے غائب ہو کر ممتاز مائی نے شاہین اقبال کی شادی بحرین میں مقیم ایک شخص سے کر دی اور شاہین اقبال چند دن کے لیے بحرین چلی گئی۔ وہاں سے اچھے خاصے زیورات بنوائے اور ایک دن اچانک اپنی ماں کی بیماری کا بہانہ کر کے واپس آئی اور پھر تین مہینے بعد عرفان نامی نوجوان سے 20 لاکھ روپے کےعوض چوتھی شادی کر لی جو کہ حقیقت میں پانچویں شادی تھی۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ شاہین اقبال کے پہلے خاوند صفدر اور پانچویں خاوند عرفان نے اس کے اور اس کی والدہ کے خلاف جعل سازی اور دھوکہ دہی کےمقدمات درج کروا رکھے ہیں مگر اب ان دونوں پر پولیس کا دباؤ ہے کہ آپ مقدمات واپس لیں ۔ نکاح پر نکاح کرنے اور مختلف لوگوں کو لوٹنے کے حوالے سے شاہین اقبال کو کاغذی کارروائی کی حد تک شامل تفتیش کر کے مزید کارروائی روک دی گئی ہے۔ واضح رہےکہ شازیہ بی بی نام بھی بدلتی رہی۔شازیہ بی بی سے ممتازمائی تک سفرکیا۔ربنوازکے نکاح نامے میں اسکااندراج شازیہ بی بی کے نام سے تھا۔اسی طر ح بیٹی کانام برتھ سرٹیفکیٹ میں شاہینہ بی بی ولدربنواز جبکہ اب شاہین اقبال کےنام سے جعل سازی میں مصروف ہیں۔شاہینہ کےبرتھ سرٹیفکیٹ میں والدہ کانام شازیہ درج ہے۔نئے شناختی کارڈزکےمطابق والدہ شازیہ بی بی، ممتازمائی بن گئی جبکہ شاہینہ بی بی، شاہین اقبال بن گئی۔بتایا گیا ہے جنوبی پنجاب میں اس سے قبل خیرپور ٹامیوالی، احمد پور شرقیہ ،حاصل پور ،مظفرگڑھ اور ڈیرہ غازی خان میں بھی اس قسم کے وارداتیں ہو چکی ہیں۔ ڈیرہ غازی خان اور مظفرگڑھ میں اس قسم کے گینگ کے ہاتھوں لٹنے والوں میں زیادہ تر خلیجی ریاستوں میں مزدوری کے لئے گئے ہوئے لوگ شامل ہیں جن سے یہ گینگ کروڑوں روپے بٹور چکے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں