اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پاکستان تحریکِ انصاف پر شدید تنقید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ملک میں اب کسی کو بھی افراتفری یا انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ریاستی اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات اور ہرزہ سرائی ہرگز برداشت نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسے نے پوری قوم کو بتا دیا کہ ان کے پاس نہ کوئی ایجنڈا ہے اور نہ عوام کے مسائل کا کوئی حل، صرف الزام تراشی، گالم گلوچ اور اداروں کو نشانہ بنانا ان کی مستقل عادت بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جلسے میں پاک فوج جیسے ملکی دفاع کے ضامن ادارے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا، حالانکہ یہی فوج دشمن کے عزائم خاک میں ملاتی ہے۔ طلال چوہدری کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت ہمیشہ دوسروں کے کندھوں پر چڑھ کر اقتدار حاصل کرنے کے خواب دیکھتی رہی ہے، اور جب یہ سہارے ختم ہو جائیں تو ان کی سیاست بھی زمین بوس ہوجاتی ہے۔
وزیر مملکت نے پی ٹی آئی کے بانی پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے نہ کبھی اسرائیل کے خلاف کھل کر بات کی، نہ بھارت کی جارحیت پر آواز اٹھائی، اور نہ ہی شہداء، تعلیم اور صحت جیسے اہم مسائل پر کوئی مؤثر مؤقف اپنایا۔ ان کے مطابق خیبرپختونخوا کی سرکاری مشینری کو مسلسل مرکز کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے، جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہری پور کا الیکشن نہیں جیت سکے، وہ اب لاہور اور فیصل آباد میں مقابلہ کرنے کے دعوے کیسے کر سکتے ہیں۔ طلال چوہدری نے دوٹوک کہا کہ اب ہر شخص کو اپنے مقدمات کا سامنا کرنا ہوگا اور ادارے مکمل قانون کے مطابق اپنا کام کرتے رہیں گے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ قوم مشاہدہ کر چکی ہے کہ کچھ عناصر صرف زورِ بازو سے ہی سمجھتے ہیں، اس لیے اب سرکاری وسائل صرف امن و امان برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوں گے، نہ کہ افواہیں یا فساد پھیلانے کے لیے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان “شعبدہ بازوں” کو قانون کی حقیقی طاقت دکھائی جائے اور اداروں کے خلاف نفرت انگیزی کے سلسلے کو مستقل طور پر ختم کیا جائے۔







