بہاولپور: ایکس رے ٹیکنیشن نجی کلینک میں مصروف، سرکاری ڈیوٹی نظرانداز

بہاولپور (سپیشل رپورٹر) بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے ایکس رے ٹیکنیشن آصف کے خلاف سامنے آنے والی سنگین نوعیت کی رپورٹ کے باوجود تاحال کوئی عملی پیش رفت سامنے نہیں آئی، جس پر عوامی و سماجی حلقوں میں شدید برہمی پائی جاتی ہے متعدد شکایات کے مطابق آصف روزانہ حاضری لگا کر وارڈ سے غائب ہو جاتا ہے اور اسی دوران دارالکباب روڈ پر قائم اپنے نجی مرکز ’’الشفاء ہسپتال‘‘ میں مصروف رہتا ہے، تاہم اعلیٰ حکام کی جانب سے نہ ڈیوٹی ریکارڈ کی جانچ ہوئی، نہ وارڈ کے CCTV کیمروں کی ویڈیوز چیک کی گئیں اور نہ ہی مریضوں کی مبینہ منتقلی پر کوئی ابتدائی انکوائری کی گئی اس کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات بھی منظرعام پر آ گئے ہیں۔ تفصیل کے مطابق آصف نے مبینہ طور پر بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے سابقہ ایم ایس عامر بخاری کی اہلیہ کو بھی اپنے نجی ہسپتال میں ڈاکٹر کی پرائیویٹ جگہ دے رکھی ہے ، جس کے باعث ایم ایس بخاری بھی اس کی مکمل سرپرستی کرتا رہا اور کرتاہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی تعلق کی آڑ میں آصف نہ صرف دونوں ہاتھوں سے کمائی کرتا رہا بلکہ ہسپتال کا سرکاری سامان بھی اپنے پرائیویٹ کلینک منتقل کر دیا، جبکہ سرکاری ڈیوٹی کے دوران صبح حاضری لگا کر ہسپتال سے نکل جاتا ہے۔ چیسٹ وارڈ کے CCTV کیمروں کی فوٹیجز میں اس کی روزانہ کی غیرموجودگی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے قانونی ماہرین کے مطابق آصف کا یہ عمل سرکاری ملازمین کے (Efficiency & Discipline Rules) اور “Government Servants Conduct Rules 1964” کی سنگین خلاف ورزی ہے، جن کے مطابق کوئی بھی سرکاری ملازم اپنی سرکاری ڈیوٹی کے اوقات میں نجی پریکٹس، کلینک یا نجی کاروبار نہیں چلا سکتا، جبکہ سرکاری وسائل کو ذاتی استعمال میں لانا قابل سزا جرم ہے۔ مزید برآں Punjab Healthcare Commission Act کے تحت بغیر مجاز اجازت کے نجی طبی مرکز چلانا بھی قابل گرفت عمل ہے، جس پر باقاعدہ کارروائی لازم ہے شہری حلقوں نے اس صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حساس معاملہ رپورٹ ہونے کے باوجود مسلسل خاموشی اور عدم کارروائی سمجھ سے بالاتر ہے۔ ان کے مطابق سرکاری سہولت پر آنے والے مریض ٹیکنیشن کی روزانہ غیر حاضری کے باعث سخت مشکلات کا شکار ہیں، جبکہ صحت کے سرکاری نظام پر عوامی اعتماد بری طرح متاثر ہو رہا ہے عوامی و سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر، کمشنر بہاولپور اور ایم ایس بی وی ایچ سے مطالبہ کیا ہے کہ سامنے آنے والے شواہد کے باوجود کارروائی نہ ہونا خود ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، لہٰذا معاملے کی فوری، شفاف اور قانونی بنیادوں پر انکوائری کی جائے تاکہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو سکے اور صحت کے اداروں پر عوامی اعتماد برقرار رہ سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں