پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ایسے افراد بھی سیاست میں مداخلت کر رہے ہیں جن کا اس عمل سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔
پولیس فورس اور سول افسران کے مشترکہ دربار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صورتحال غیر معمولی نوعیت کی ہے۔ خیبر پختونخوا گزشتہ چالیس سال سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے، اور اس دوران پولیس نے محدود وسائل کے باوجود دو دہائیوں سے زائد عرصہ دہشت گرد عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی لازوال قربانیوں پر پوری قوم کو فخر ہے، اور جس جرات سے آپ دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں وہ قابل تعریف ہے۔ اگر ہم اللہ کی رضا اور عوام کے مفاد کو سامنے رکھ کر کام کریں گے تو کامیابی لازمی ہماری ہوگی۔ صوبے میں ہر صورت امن کی بحالی کو یقینی بنایا جائے گا، اب بند کمروں میں کیے گئے فیصلے مزید قبول نہیں ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پولیس کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں، جدید اسلحہ اور اینٹی ڈرون سسٹمز فراہم کیے جا رہے ہیں۔ نئے ٹیکنالوجیکل وسائل ہنگامی بنیادوں پر پولیس تک پہنچائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وسائل کی کمی کو سیکیورٹی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔ شہید سول سرونٹس کے خاندانوں کے لیے خصوصی پالیسی مرتب کی جائے گی جبکہ افسران کے معاملات میں سیاسی مداخلت کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم نتائج دینا لازمی ہوگا۔
مزید کہا کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پر عمل کیا جائے گا اور کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ عوام کے لیے اوپن ڈور پالیسی نافذ ہے اور سرکاری افسران کی کارکردگی کو واضح پرفارمنس انڈیکیٹرز کی بنیاد پر جانچا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایمان، حوصلے اور عزم کے ساتھ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔
تقریب میں چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، اعلیٰ سرکاری افسران، انتظامیہ اور پولیس کے افسران و اہلکار بڑی تعداد میں شریک تھے، جبکہ شہدا کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خطاب میں مزید کہا کہ بدقسمتی سے کچھ افراد وہ کام نہیں کر رہے جو ان کے ذمے ہیں، اور ایسے لوگ سیاست میں عدم ضروری مداخلت کر کے حالات خراب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے وژن کے مطابق عوام کو ریلیف دینے کے لیے فیصلے کریں گے، کیونکہ فیصلہ سازی کا مرکز عوام ہی ہیں۔







