بہاولپور (سپیشل رپورٹر) موضع حمایتی اربن میں کچی کٹنگ کے مبینہ اسکینڈل نے ایک بار پھر تہلکہ مچا دیا ہے، اور انتظامیہ کی مسلسل خاموشی نے صورتحال کو مزید دھماکہ خیز بنا دیا ہے۔ نشاندہی کے باوجود متعلقہ محکموں کی طرف سے کسی بھی قسم کی کارروائی سامنے نہیں آئی، جس کے باعث شہری حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے ۔ تفصیل کے مطابق حمزہ ٹاؤن کے ساتھ واقع 5 کنال 19 مرلہ اراضی، جو گلشن بی بی نامی خاتون کی ملکیت بتائی جاتی ہے، پر جاری خفیہ سرگرمیوں نے معاملہ مزید پراسرار بنا دیا ہے اطلاعات کے مطابق بااثر افراد نے مبینہ طور پر زمین پر قبضے کے بعد بغیر کسی نقشے، منظوری یا فیس کے غیر قانونی طور پر چھوٹے چھوٹے پلاٹس کی خریدو فروخت جاری رکھی ہوئی ہے، جبکہ معصوم خریداروں کو بنیادی سہولتوں اور قانونی حیثیت کے بارے میں گمراہ کن دعوے کیے جا رہے ہیں موقع پر نہ کوئی ترقیاتی کام موجود ہے، نہ سیوریج، نہ بجلی کا انفراسٹرکچر، اور نہ ہی کسی قسم کی منظوری کا ریکارڈ۔ میونسپل قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے باوجود میونسپل کارپوریشن کی پراسرار خاموشی نے پورے معاملے کو مشکوک بنا دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک شہری کی جانب سے سی ای او میونسپل کارپوریشن کو دی گئی درخواست بھی مبینہ طور پر مخصوص لابی کے دباؤ میں دبادی گئی ہے، جبکہ ذمہ دار عملہ دانستہ طور پر آنکھیں بند کیے بیٹھا ہے شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو درجنوں لوگ نہ صرف مالی نقصان کا شکار ہوں گے بلکہ علاقے کا منصوبہ بندی کا پورا ڈھانچہ تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر بننے والی بستی پر فوری پابندی لگائی جائے قبضہ مافیا کے خلاف کڑی قانونی کارروائی کی جائے تمام خرید و فروخت عارضی طور پر روک کر شفاف انکوائری کا آغاز کیا جائے شہریوں کو کھل کر آگاہ کیا جائے کہ یہ کالونی کسی بھی سرکاری ادارے سے منظور شدہ نہیں عوام نے چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قانون کی بالادستی ثابت کریں، سرکاری ریونیو کے نقصان کو روکیں، اور اس بڑھتے ہوئے اسکینڈل کے مرکزی کرداروں کو بے نقاب کر کے سخت کارروائی کریں، تاکہ شہریوں کا اعتماد بحال ہو سکے۔







