کوٹ ادو (نامہ نگار)کوٹ ادو میںڈائلیسز کے مریضوں میں ایڈز پھیلنے کا انکشاف، سرکاری و نجی ہسپتال میں موجود ڈائلیسز سینٹر ہیلتھ کیئر کمیشن پنجاب سے بھی منظور شدہ نہیں ہیں اور نان ٹیکنیکل سٹاف کی وجہ سے ایڈز کے تین مریض بیک وقت نجی و سرکاری ہسپتال سے ڈائلیسز کرواتے رہے۔ غیر محفوظ طریقہ کار کے باعث درجنوں مریضوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔تفصیل کے مطابق کوٹ ادو سرکاری ہسپتال میں موجود ڈائلیسز وارڈ میں تین مریضوں میں ایڈز کے پھیلنے کے انکشاف کے بعد اعلیٰ حکام نے فوری طور پر ایم ایس ٹی ایچ کیو کو تبدیل کر دیا اور اعلیٰ سطح انکوائری کمیشن مقرر کر دیا ۔ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ایڈز کے یہ مریض مختلف اوقات میں ڈسٹرکٹ ہسپتال مظفرگڑھ، ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹ ادو اور نجی سٹی ہسپتال سے بھی ڈائلیسز کرواتے رہےجہاں مریضوں کی خاطر خواہ سکریننگ پراسس نہ ہونے کی وجہ سے وہاں پر آنے والے ڈائلیسز کے دیگر درجنوں مریضوں میں بھی ایڈز پھیلنے کا اندیشہ ہے۔پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی ہسپتال میں ڈائلیسز ٹیکنیشن کے خلاف تو ایف آئی آر لانچ کر کے لیبارٹری اور ڈائلیسز روم کو سیل کر دیا ہےمگر ایڈز کے جن مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے وہ مریض مختلف اوقات میں تین مختلف ہسپتالوں میں ڈائلیسز بھی کرواتے رہے۔ محکمہ ہیلتھ کی طرف سے تاحال وہاں موجود ڈائلیسز کے مریضوں کی لسٹ کے ذریعے ٹریس کر کے ان کے ایڈز ٹیسٹ کے نمونے تاحال نہیں لے سکے۔








