آج کی تاریخ

صادق آباد: گندم کے جعلی بیج فروخت کرنےکا انکشاف، ملک بھر میں سپلائی، اربوں کا فراڈ

بہاولپور (ڈسٹرکٹ رپورٹر)چک نمبر 32 بی سی ٹبی صادق آباد میں گندم سیڈ کے نام پر مبینہ طور پر ایک بڑا فراڈ بے نقاب ہوا ہے، جہاں “جی اے انٹرنیشنل سیڈ کارپوریشن بہاولپور” کے نام سے گندم کی ہزاروں بوریاں جعلی بیج تیار کرکے غیر قانونی طور پر پیک کرنے کے بعد بلوچستان، سندھ اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں سپلائی کی جا رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق گندم کے اس جعلی بیج کو مختلف معروف برانڈ کے نام دے کر رنگین لیبلز اور جعلی ٹوکن کے ذریعے فی بوری 50 کلو وزن کے ساتھ 5500 سے 7000 روپے میں یہ جعلی بیج فروخت کیا جا رہا ہے اور ہر ٹرک میں 400 سے 800 بیگ لاد کر پولیس، محکمہ زراعت، سیڈ سرٹیفیکیشن ڈیپارٹمنٹ اور نچلے درجے کے انتظامیہ اہلکاروں کی مبینہ معاونت سے ہر رات یہ جعلی بیج مختلف روٹس پر روانہ کیا جاتا ہے۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ ان بیگز پر نہ تو این ٹی این نمبر درج کہا ہوتا ہے اور نہ ہی بار کوڈ یا اونر شپ کا ریکارڈ پورٹل پر موجود ہوتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ٹوکن پر “گورنمنٹ آف پاکستان” اور “رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ” کے الفاظ بھی درج ہیں، جس سے عام خریدار کو یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ کمپنی سرکاری طور پر منظور شدہ ہے۔ حالانکہ ذرائع کے مطابق نہ تو بار کوڈ اسکین کرنے پر مالک کا نام ظاہر ہوتا ہے، نہ ہی محکمہ زراعت کی کسی فہرست میں اس کمپنی کا اندراج موجود ہے۔بتایا گیا ہے کہ گندم ابتدائی طور پر مختلف عزیز و اقارب کے گوداموں میں چھپا کر رکھی جاتی ہے اور بعد ازاں مرکزی گودام میں لا کر “سیڈ بیگ” کے نام پر فروخت کی جاتی ہے، جس سے نہ صرف کسان طبقہ بلکہ پورے صوبے میں گندم سیڈ کی مارکیٹ کے لیے سنگین خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس کمپنی کےمالک محمد امتیاز نے مؤقف اختیار کیا کہ “میں نے 1996 میں محکمہ زراعت، لائیو اسٹاک اور فوڈ اتھارٹی سے باضابطہ منظوری حاصل کی تھی تاہم انہوں نے کوئی تحریری دستاویز پیش نہیں کی۔ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت کے متعلقہ افسران کی مبینہ ملی بھگت یا چشم پوشی کے باعث اسٹاک کے درست اعداد و شمار بھی ان کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔ اس معاملے پر ضلعی انتظامیہ، محکمہ خوراک اور اینٹی کرپشن حکام نے تاحال کوئی واضح موقف نہیں دیا۔ ایک شہری نے تحریری درخواست کے ذریعے وزیر اعلیٰ پنجاب، سیکرٹری زراعت اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری نوٹس لے کر اس جعل سازی کی شفاف انکوائری کرائی جائے تاکہ ذمہ دار عناصر کو بے نقاب کیا جا سکے۔

صادق آبادسے ملک بھرمیں فراہم کیے جانیوالےگندم کے جعلی بیج،دوسری جانب کمپنی مالک محمدامتیاز

شیئر کریں

:مزید خبریں