آج کی تاریخ

کاروائی بے اثر، آن لائن جوا مافیا مضبوط، جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں نیٹ ورک

بہاولپور ( کرائم سیل) آن لائن جوئے کی 184 ایپس بلاک ہونے کے باوجود ملک کے مشہور یوٹیوبرز کو ان جوئے کی ویب سائٹس کی پروموشن کرنے کے الزام میں گرفتار کرنے اور آن لائن فراڈ کرنے والے گروہ کے پانچ افراد کو سی سی ڈی پنجاب کی ٹارگٹڈ کارروائی میں ہلاک کرنے کے باوجود بھی جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں لودھراں، بہاولپور کی مختلف تحصیلوں میں آن لائن جوئے اور آن لائن فراڈ سکیم کے گروہ منظم طریقے سے سرگرم ہیں۔ متعلقہ ادارے بڑی کارروائی کرنے سے گریزاں ہیںجس کی وجہ سے یہ گروہ مختلف شہروں میں مکانات کرائے پر لے کر درجنوں خواتین اور مردوں کی مدد سے یہ آن لائن جوئے اور فراڈ کا کام چلا رہے ہیں اور سادہ لوح شہریوں کو لوٹ کر شہریوں کو کنگال کر رہے ہیں۔لودھراں کے دو بھائی راؤ ماجد اور راؤ پرستار اور ان کے قریبی ساتھی اس دھندے میں ملوث ہیں جن کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ سائبر کرائم کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد بڑی ڈیل کے بدلے تفتیش میں سہولت حاصل کر کے دوبارہ آن لائن جوئے کے کاروبار میں سرگرم ہو گئے ہیں۔ آج کل کرکٹ کے سیزن میں خصوصاً خواتین کے ورلڈ کپ پر یہ گروہ بڑے پیمانے پر آن لائن جوئے کا نیٹ ورک چلا رہا ہے۔اسی طرح بہاولپور میں اشرف بوہڑ جس کی سرپرستی اس کا بھائی خالد کر رہا ہے؛ ان کے بارے میں قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وہ تقریباً دس غیر ملکی ویب سائٹس کی ڈیلرشپ لے کر آن لائن جوئے کا کاروبار چلا رہے ہیں، جس سے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ بھی ہو رہی ہے۔ ان جوئے کی ایپس کے ذریعے سادہ لوح شہریوں کا ڈیٹا خرید کر یا انہیں تھوڑے پیسے دے کر یا بیرونِ ملک ویزے کے بہانے لُبھاکر حاصل کیا جاتا ہے۔ روزنامہ قوم کی نشاندہی پر ایک مرتبہ تو یہ گروپ انڈر گراؤنڈ ہو گیا تھا ۔خیرپور ٹامیوالی میں شیراز عباسی ،احمد نواز ،اللہ رکھا ،افضل گجر، فیاض داد پوترا، نور سلطان، محمد کالاسیال، محمد رجب سیال، اسماعیل، محمد عباس سیال، محمد وسیم گجر اور شاہد ممڑ سینکڑوں خواتین اور مردوں کو بڑے منظم طریقے سے آن لائن فراڈ کے کاروبار کے ساتھ ساتھ نقلی نوٹوں اور جیتو پاکستان کے بہانے شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔ یہ گروہ اتنے بااثر ہو چکے ہیں کہ پیسے کے زور پر اپنی مخالفت کرنے والی ہر آواز کو دبوا دیتے ہیں؛ پولیس ان کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کی سکت نہیں رکھتی اور ان کے سہولت کارانہ عمل سے روزانہ کی بنیاد پر حصہ لیا جاتا ہے۔خیرپور ٹامیوالی کے یہ گروہ شہر، مضافات اور چولستان کے علاقے میں جٹھا ماڑی کی ایک بستی میں رہائش پذیر ہیں اور بڑا نیٹ ورک چلا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ روزنامہ قوم نے خیرپور پور ٹامیوالی، لودھراں اور بہاولپور کے آن لائن فراڈ اور جواریوں کے بارے میں ثبوتوں کے ساتھ تمام تر حقائق شائع کیے ہیں، مگر اب تک تحقیقاتی ادارے ان کے خلاف جامع اور مفصل کارروائی کرنے میں ناکام نظر آئے ہیں جس کی وجہ سے یہ کاروبار بڑھتا جا رہا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں