آج کی تاریخ

میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ

تازہ ترین

اگر امن منصوبے پر 4 دن میں دستخط نہ ہوئے تو جہنم کا سامنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کی حماس کو سخت وارننگ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے پیش کیے گئے امن منصوبے پر حماس کو تین سے چار دن کے اندر جواب دینا ہوگا۔
یہ منصوبہ اسرائیل کی حمایت سے تیار کیا گیا ہے جس میں فوری جنگ بندی، 72 گھنٹوں کے اندر یرغمالیوں کی رہائی، حماس کا غیر مسلح ہونا اور اسرائیلی فوج کا مرحلہ وار غزہ سے انخلا شامل ہے۔
منصوبے کے مطابق جنگ کے بعد ایک عبوری اتھارٹی قائم کی جائے گی جس کی سربراہی ڈونلڈ ٹرمپ خود کریں گے۔ عالمی طاقتوں کے ساتھ ساتھ عرب و مسلم ممالک نے اس تجویز کو مثبت قرار دیا ہے، تاہم حماس کی جانب سے باضابطہ ردعمل ابھی سامنے نہیں آیا۔
ٹرمپ نے ورجینیا میں فوجی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہمیں صرف ایک دستخط چاہیے، اگر یہ نہ ہوا تو انہیں سخت نتائج کا سامنا کرنا ہوگا”۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق حماس نے اپنی اندرونی اور بیرونی قیادت سے مشاورت شروع کر دی ہے جو وقت طلب عمل ہے۔ قطر نے بھی کہا ہے کہ وہ حماس اور ترکی کے ساتھ ملاقات کرے گا تاکہ اس منصوبے پر مزید بات آگے بڑھائی جا سکے۔
منصوبے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حماس مستقبل کی حکومت میں شامل نہیں ہوگی، تاہم جو افراد پرامن سیاسی کردار اپنائیں گے انہیں عام معافی دی جائے گی۔ اس ڈیل کے تحت اسرائیلی افواج کا تدریجی انخلا اکتوبر 2023 سے جاری جنگ کے اختتام کی صورت میں ہوگا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں