دریائے چناب میں خزان پور کے قریب بند بوسن کے مقام پر سیلاب کی وجہ سے شدید زمینی کٹاؤ بدستور جاری ہے، جس نے مقامی آبادی کے مسائل میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔
زمین کٹنے سے درجنوں مکانات زمین بوس ہو چکے ہیں، متاثرہ افراد اپنے گھروں کا ملبہ خود نکالنے پر مجبور ہیں، جبکہ لاکھوں روپے کا نقصان ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سیلابی ریلے نے زرعی زمینیں اور آم کے باغات بھی بہا دیے، اروی اور تلی جیسی اہم فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ بستی کھوکھر اور بستی کھیڑا زمینی کٹاؤ کے باعث صفحہ ہستی سے مٹ گئیں جبکہ بجلی کے کھمبے بھی دریا کی نذر ہو گئے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق صوبے کے دریاؤں میں مجموعی طور پر پانی کی صورتحال قابو میں ہے اور متاثرہ علاقوں میں پانی تیزی سے اتر رہا ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا جبکہ سلیمانکی اور اسلام ہیڈ ورکس پر نچلے درجے کی صورتحال ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ شہری کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
