توشہ خانہ ٹو کیس کے دو اہم گواہان کے بیانات منظرِ عام پر آگئے جن میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ اور وعدہ معاف گواہ صہیب عباسی نے عدالت کے روبرو اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیے ہیں۔
صہیب عباسی نے اعتراف کیا کہ بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت جان بوجھ کر کم لگائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ انعام اللہ شاہ نے دباؤ ڈال کر سیٹ کی ویلیو صرف 50 لاکھ روپے لگانے پر مجبور کیا، بصورت دیگر سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دی گئی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مجسٹریٹ اور چیئرمین نیب کے سامنے بیان دیتے ہوئے اپنی غلطی تسلیم کی اور معافی کی درخواست جمع کرائی۔
انعام اللہ شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے صہیب عباسی کو قیمت کم کرنے پر مجبور کیا تھا اور وہ ایک ہی وقت میں سرکاری نوکری اور پی ٹی آئی سے تنخواہیں وصول کرتے رہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بشریٰ بی بی کی ناراضی کے باعث انہیں برطرف کیا گیا۔
نیب حکام کے مطابق سعودی ولی عہد کی جانب سے دیا گیا بلغاری جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا گیا۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے کم قیمت ظاہر کروا کر یہ سیٹ اپنے پاس رکھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس سیٹ کی اصل مالیت ساڑھے 7 کروڑ روپے تھی، جبکہ پرائیویٹ اپریزر کے ذریعے 59 لاکھ کی ویلیو لگوائی گئی اور صرف 29 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے گئے۔ جیولری سیٹ میں نیکلیس، بریسلیٹ، ائیر رنگز اور ایک انگوٹھی شامل تھی۔
