قبض ایک عام مسئلہ ہے جو زیادہ تر غذا، طرزِ زندگی کی غیر صحت مند عادات یا پانی کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ مسئلہ صرف جسمانی تکلیف ہی نہیں دیتا بلکہ نظامِ ہاضمہ کو بھی متاثر کرتا ہے اور اگر وقت پر احتیاط نہ کی جائے تو بواسیر اور دیگر پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔ خوش قسمتی سے کچھ آسان عادات اپنا کر قبض سے بچاؤ ممکن ہے اور موجودہ حالت میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔
روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا قبض سے بچاؤ میں سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ کم از کم سات سے آٹھ گلاس پانی روزانہ پینے سے آنتوں میں موجود فضلہ نرم ہوتا ہے اور جسم سے باہر نکلنے میں آسانی ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریشے دار غذائیں جیسے سبزیاں، دالیں، پھل جیسے سیب، امرود اور آلو بخارا، اور ہول ویٹ اناج قبض کے خلاف مؤثر ہیں کیونکہ فائبر آنتوں کی حرکت کو تیز کرتا ہے اور ہاضمہ بہتر بناتا ہے۔
باقاعدہ جسمانی سرگرمی اور ورزش بھی قبض کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ روزانہ کم از کم بیس سے تیس منٹ واک یا ہلکی پھلکی ورزش کرنا آنتوں کی حرکت کو فعال رکھتا ہے اور زیادہ دیر تک بیٹھنے یا غیر فعال رہنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی قبض سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ کھانے کے اوقات کو باقاعدہ رکھنا بھی ضروری ہے۔ ناشتہ کرنا، کھانے کے اوقات میں توازن رکھنا اور بے ترتیبی سے پرہیز کرنا نظامِ ہاضمہ کو درست رکھنے اور قبض کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جب بھی جسم بیت الخلا جانے کا اشارہ دے تو فوراً اس کی حاجت پوری کرنی چاہیے۔ حاجت کو روکنے سے آنتوں کی حرکت متاثر ہوتی ہے اور قبض بڑھ سکتی ہے، ساتھ ہی بواسیر جیسی مشکلات بھی پیدا ہو سکتی ہیں۔ اس کے برعکس جنک فوڈ، زیادہ تلی ہوئی اشیاء اور کولڈ ڈرنکس جیسے پروسسڈ اور چکنائی والی غذائیں آنتوں کی حرکت کو سست کر دیتی ہیں اور قبض کے امکانات بڑھا دیتی ہیں۔ بہتر ہے کہ تازہ گھریلو کھانے اور متوازن غذا کو ترجیح دی جائے تاکہ قبض نہ پیدا ہو اور جسمانی صحت برقرار رہے۔
قبض سے بچاؤ کے لیے ان عادات کو معمول کا حصہ بنانا نہایت اہم ہے۔ پانی کی مناسب مقدار، فائبر سے بھرپور غذائیں، باقاعدہ ورزش، کھانے کے اوقات کی پابندی، حاجت کو فوراً پوری کرنا اور جنک فوڈ کی کم مقدار قبض کی روک تھام میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں اور نظامِ ہاضمہ کو صحت مند رکھتے ہیں۔