آج کی تاریخ

کراچی میں بارش نے تباہی مچا دی، سلابی صورتحال، 6 اموات، ایمرجنسی نافذ، فوج طلب

کراچی(سٹاف رپورٹر)کراچی میں بارشوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی تعداد 6 ہوگئی، گزشتہ دو روز کے دوران وقفے وقفے سے مسلسل بارش نے تباہی مچا دی، ملیر اور لیاری کی ندیاں دریاؤں میں تبدیل ہوگئیں، نشیبی علاقے ڈوب گئے، میئر کی درخواست پر چیف سیکریٹری سندھ نے فوج طب کرلی، شہر کے بعض علاقوں میں سیلابی صورتحال کے باعث ریسکیو 1122، پاک فوج اور رینجرز کی ٹیموں نے سیکڑوں شہریوں کو ریسکیو کیا۔تفصیلات کے مطابق ریسیکیو سروسز نے بتایا ہے کہ شہر میں بارش کے نتیجے میں ہونے والے مختلف واقعات میں مزید تین افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد گزشتہ روز سے اموات کی تعداد بڑھ کر 6 ہوگئی، جبکہ تین افراد لاپتا ہیں۔ایدھی ریسکیو اہلکاروں نے گڈاپ ٹاؤن میں کونکر ندی میں گری ایک کار میں سے ایک مرد اور ایک خاتون کی لاشیں برآمد کیں۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے جاری کردہ بیان کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 60 سالہ نبو گلاب اور 45 سالہ جاوید شاہ سے ہوئی ہے۔علاوہ ازیں پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ 18 سالہ نوجوان احمد قادر کی لاش عباسی شہید اسپتال لائی گئی۔ انہیں نارتھ ناظم آباد بلاک سی سے منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے۔ریسکیو 1122 کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملیر ندی میں 2 افراد کے لاپتا ہونے کے بعد ایک شخص کو زندہ بچا لیا گیا جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے۔بیان میں کہا گیا کہ زندہ بچ جانے والے کی شناخت مصطفیٰ علی گلاب کے طور پر ہوئی ہے، جبکہ فاران اکرم تاحال لاپتا ہیں۔ ریسکیو 1122 کے مطابق ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد اور ڈپٹی کمشنر ملیر بھی جائے وقوع پر موجود تھے۔2 روز سے جاری بارشوں سے حب ڈیم بھرنے لگا ہے، حب ڈیم میں پانی کی سطح میں 2 فٹ کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا ۔انہوں نے ملیر ندی میں پانی کے بہاؤ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہاں اتنا پریشر پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا، آج کا دن ایک چیلنج ہے، انتظامیہ گراؤنڈ پر موجود ہوگی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تھڈو ڈیم کے پانی کے بہاؤ پر مسلسل نظر رکھنے اور عوام کو صورتحال سے مسلسل آگاہ رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے، نادرن بائی پاس کے تعمیراتی کام میں منصوبہ بندی کے فقدان کے باعث پانی سعدی ٹاؤن اور سعدی گارڈنز میں داخل ہوا، کنٹونمنٹ میں گرین بیلٹ پر کثیرالمنزلہ عمارتیں بھی مسئلہ ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں بارش کے دوران شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ بالخصوص کراچی میں سیلابی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کی امداد اور بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں