آج کی تاریخ

ریلوے کا کارنامہ، جونیئر افسر بغیر انٹرویو چیف آپریٹنگ سپرنٹنڈنٹ تعینات، محفوظ ٹرین آپریشن سوالیہ نشان

ملتان(واثق رئوف)ریلوے میں گزشتہ دو ماہ کے دوران اوپر تلے ہونے والے حادثات کے بعد چیف آپریٹنگ سپر نٹنڈنٹ گریڈ20 کی پرکشش پوسٹ گریڈ19کے ایک جونیئر آفیسر لے اڑے۔ سیٹ پر تعیناتی کے لئے وفاقی وزیر برائے ریلوے کوانٹریو دینے والے گریڈ 20کے5 افسران کی خواہش شرمندہ تعبیر نہ ہوسکی۔فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز کی رپورٹ نے گریڈ20کی خاتون آفیسر کو چیف آپریٹنگ سپر نٹنڈنٹ کی اہم پوسٹ سے ہٹا کر سی ٹی ایم کےکھڈے لائن عہدے پر پہنچا دیا۔چیف ایگزیکٹو وسینئر جنرل منیجر ریلوے کے گروپ سے تعلق رکھنے والے گریڈ19کےجونیئر آفیسر کاشف یوسیفانی بغیر انٹرویو دئیے ہی چیف آپریٹنگ سپرٹننڈنٹ بن گئے۔اہم سیٹ پر جونیئر آفیسر کی تعیناتی نے محفوظ ٹرین آپریشن پر ایکبار پھرسوالیہ نشان پیدا کردئیے۔بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ماہ اگست ریلوے پر بھاری رہا مہینہ بھر میں متعدد ٹرین حادثات رونما ہوئے جس میں کالاشاہ کاکو میں اسلام آباد ایکسپریس اس کے بعد رائے ونڈ میں ملتان کے لئے آنے والی موسی پاک،ملتان میں ہی سگنل کی سیڑھی سے موسیٰ پاک اور عوام ایکسپریس کے مسافروں کے زخمی ہونے اور لودھراں میں عوام ایکسپریس کی بوگیاں ٹریک سے اترنے کے بعد الٹنے جیسے حادثات سرفہرست تھے۔حادثات میں درجنوں مسافر زخمی جبکہ عوام ایکسپریس حادثہ میں ایک مسافر جاںبحق ہوگیاتھا۔مسلسل حادثات میں ریلوے کےمقتدرحلقوں کی طرف سےچیف آپریٹنگ سپرنٹنڈنٹ مریم گیلانی کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جارہے تھےاور حادثات کو ان کی ناقص کارکردگی کاشاخسانہ قرار دیا جارہا تھا۔ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز کی طرف سے بھی مریم گیلانی کو حادثات کاذمہ دار قرار دیا جارہا تھا۔ریلوے سسٹم کے اندر اور عوامی سیاسی حلقوں کی طرف سے بھی وفاقی وزیر ریلوے اور چیف ایگزیکٹو وسنیئر جنرل منیجر ریلوے کو شدید دباؤ کا سامنا تھا۔جس پر وفاقی وزیر ریلوے نے چیف آپریٹنگ سپر نٹنڈنٹ کے عہدے سے انہیں ہٹانے کا فیصلہ کرتے ہوئےتین ہفتے قبل ریلوے کےگریڈ20 اور19کے سنیئر افسران جن میں سی او پی ایس سیفٹی حنیف گل،چیف ٹریفک منیجر نوید مبشر چوہدری،چیف پرسنل آفیسر روبینہ ناصر،پراجیکٹ ڈائریکٹر بلال سرور،ڈپٹی ڈی ایس لاہور فاطمہ بلال کے انٹرویو کئے تاکہ ان میں کسی ایک آفیسر کو سی او پی ایس کے اہم عہدے پر تعینات کرکے ریلوے میں اندرونی اور عوامی سیاسی سطح پر سیفٹی کے حوالے سے پیدا ہونے والے تاثر کوبہترکیاجاسکے۔تاہم معاملہ انٹرویو تک ہی محدود رہا۔ریلوے ذرائع کے مطابق چیف ایگزیکٹو وسینئر جنرل منیجر ریلوے کی مداخلت پر سی او پی ایس کی پرکشش سیٹ گریڈ19کے جونیئر آفیسر کاشف یوسیفانی جو مذکورہ سیٹ کے لئے انٹرویو لسٹ میں بھی شامل نہیں تھےکے سپرد کردی گئی جن کاباقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔جونیئر آفیسر کی تعیناتی کا معاملہ ریلوے کے مقتدر حلقوں میں ایک بار پھر موضوع بحث بن گیا ہے کہ ایک جونیئر آفیسر کسطرح محفوظ ٹرین آپریشن کو یقینی بنانے کے لئے چیف آپریٹنگ سپرٹننڈنٹ جیسی اہم پوسٹ پر اپنی ذمہ داری پوری کرسکیں گے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں