آج کی تاریخ

پنجاب میں بھارتی آبی جارحیت سے سیلاب، 101 افراد جاں بحق اور لاکھوں متاثر-پنجاب میں بھارتی آبی جارحیت سے سیلاب، 101 افراد جاں بحق اور لاکھوں متاثر-پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان، ڈیزل 4 روپے 79 پیسے تک بڑھ سکتا ہے-پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان، ڈیزل 4 روپے 79 پیسے تک بڑھ سکتا ہے-مریم نواز سیلاب متاثرین کی خدمت ماں اور بہن کی طرح کر رہی ہیں، عظمیٰ بخاری-مریم نواز سیلاب متاثرین کی خدمت ماں اور بہن کی طرح کر رہی ہیں، عظمیٰ بخاری-سیلاب متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، بلاول بھٹو کا وژن اُمید کی کرن ہے، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن-سیلاب متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، بلاول بھٹو کا وژن اُمید کی کرن ہے، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن-سیلاب سندھ میں داخل، کندھکوٹ کے کچے علاقے زیرآب، گڈو بیراج پر پانی کا دباؤ بڑھ گیا-سیلاب سندھ میں داخل، کندھکوٹ کے کچے علاقے زیرآب، گڈو بیراج پر پانی کا دباؤ بڑھ گیا

تازہ ترین

اقراء پر بہیمانہ تشدد، ایس ایچ او سجاد سندھو، اے ایس آئی نذیر احمد پر سنگین الزامات نے ہلچل مچا دی

بہاولپور( کرائم سیل)اوچشریف دہشت گردی کیس میں گرفتار طالبہ اقراء شفیق و دیگر خواتین نے ضمانت پر رہائی کے بعد سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی، وکلا اور صحافیوں کی موجودگی میں گرفتاری کے وقت اور تھانے میں لے جا کر ایس ایچ او سجاد سندھو اور نذیر احمد اے ایس آئی پر شدید تشدد کے الزامات عائد کر دئیے ہیں جبکہ وکلا کے دلائل اور تمام تر قانونی نکات کی تشریح کے بعد میرٹ پر خصوصی عدالت سے ان خواتین کی ضمانتیں ہوئیں۔ جبکہ مردوں کی عبوری ضمانتوں کی پیشی پر پولیس نے ملزمان کے شاملِ تفتیش نہ ہونے پر خارج کی درخواست دی، جو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر کی۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز، جماعت اسلامی کے امیر نصر اللہ خان ناصر، مسلم لیگ نون کے خواجہ عمیر قیوم، پیپلز پارٹی کے ملک امتیاز، وکلا اور صحافیوں کی موجودگی میں ڈی پی او بہاولپور کی انکوائری میں یہ ثابت ہوا کہ پولیس کا 15 کی کال پر موقع پر جانے کا ریکارڈ موجود نہ ہونے کے ساتھ ساتھ زخمی کانسٹیبل کو محمد شفیق کا ڈنڈا مارنے کا الزام بھی بے بنیاد ہے کیونکہ وہ اس وقت موقع پر موجود ہی نہیں تھا بلکہ کراچی میں موجود تھا۔ یہ تمام تر شواہد کے باوجود ڈی پی او بہاولپور نے ایس ایچ او شریف کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ایس پی انویسٹیگیشن کی انکوائری کے بعد ڈی ایس پی کو انکوائری کے احکامات جاری کیے، جبکہ متاثرین کو کسی قسم کا کوئی ریلیف فراہم نہ کیا گیا۔جیل سے اقراء کی رہائی کے وقت جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد، پیپلز پارٹی کی ڈویژنل صدر نواب زادی سائرہ عباسی، فاروق مغل، مسلم لیگ نون کے عمیر قیوم خواجہ، سیاسی و سماجی کارکنان، وکلا اور صحافیوں کی بڑی تعداد استقبال کے لیے موجود تھی۔ جیسے ہی اقرا باہر آئیں تو فضا “ویلکم اقرا، ویلکم اقرا” کے نعروں سے گونج اٹھی۔ شرکا نے اس موقع پر پولیس کے طرزِ عمل کو “پولیس گردی” قرار دیتے ہوئے خواتین کی ضمانتیں منظور ہونا جمہوری فتح قرار دیا اور ڈی پی او بہاولپور سے مطالبہ کیا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ایس ایچ او کو معطل کیا جائے استقبال کے لئے اے ہوئے شرکاء نے پولیس کو آڑے ہاتھوں لیا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقرا شفیق نے کہا کہ جب ہمیں گرفتار کیا گیا تو بالوں سے گھسیٹا گیا، اور تھانے لے جا کر بھی ایس ایچ او سجاد سندھو اور نذیر احمد اے ایس آئی نے تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی دیگر خواتین نے بھی تائید کی۔ مگر ان تمام تر حالات کے باوجود ڈی پی او بہاولپور ایس ایچ او سجاد سندھو اور دہشت گردی کے مقدمے کے مدعی نذیر احمد اے ایس آئی کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔اقراء شفیق نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ میں بھی اپکی بیٹیوں کی طرح ہوں جو اوچشریف پولیس نے میرے ساتھ کیا ہے آئندہ کسی بیٹی کے ساتھ نہ ہو اس لیے میرے ساتھ ظلم کرنے والے پولیس آفیسرز کے خلاف کاروائی کی جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں