پنجاب کے مختلف اضلاع میں 5 ستمبر تک بارشیں متوقع ہیں، جس کے باعث دریاؤں میں سیلابی صورتحال شدت اختیار کر سکتی ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ ہیڈ ورکس پر پانی کی سطح 468,000 کیوسک تک پہنچ گئی ہے، خانکی ہیڈ ورکس میں 339,470 کیوسک، جبکہ قادر آباد ہیڈ ورکس میں 232,450 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ چنیوٹ پل پر پانی 108,343 کیوسک، وار تریموں ہیڈ ورکس پر 355,744 کیوسک ہے۔
دریائے راوی میں جسر پر پانی 71,010 کیوسک، سائفن پر 54,190 کیوسک، شاہدرہ پر 53,630 کیوسک، بلوکی ہیڈ ورکس پر 117,655 کیوسک اور سدھنائی ہیڈ ورکس پر 193,470 کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔
دریائے ستلج میں جی ایس والا پر پانی 269,501 کیوسک، سلیمانکی ہیڈ ورکس پر 122,736 کیوسک، اسلام ہیڈ ورکس پر 95,727 کیوسک اور پنجند ہیڈ ورکس پر 182,107 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی میں خاطر خواہ پیش رفت دیکھنے کو ملی ہے۔ پاور ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق پیسکو کے 12 گرڈ اسٹیشنز اور 91 فیڈرز متاثر ہوئے، جن میں سے 85 مکمل اور 6 جزوی طور پر بحال کیے جا چکے ہیں۔ گیپکو، لیسکو، فیسکو، میپکو، ٹیسکو اور ہیزیکو کے متاثرہ علاقوں میں بھی بحالی کا کام جاری ہے۔
ملک بھر میں 49 گرڈ اسٹیشنز اور 487 فیڈرز متاثر ہوئے، جن میں سے 222 مکمل اور 127 جزوی طور پر بحال کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 1,607,311 صارفین میں سے 1,266,928 کو بجلی فراہم کی جا چکی ہے۔ باقی علاقوں میں بحالی کا عمل ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے اور مکمل بحالی اولین ترجیح ہے۔
