آج کی تاریخ

پٹواری، کلرک، انسپکٹرز کا ٹرائیکا، رحیم یار خان میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے رجسٹریاں جاری

رحیم یارخان(بیورو رپورٹ)ٹاؤن پلانرز، ہاؤسنگ سکیموں کے گاڈ فادرز کے پٹواریوں اور رجسٹری برانچ کے کلرکوں سے “انڈر ٹیبل ڈیل”ضلع کونسل کی 15اور میونسپل کمیٹی کی 9 ہاؤسنگ اسکیموں کی رجسٹریوں اور انتقال پر پابندی کے باجود دیدہ دلیری سے رجسٹریاں اور انتقالات کئے جانے کا انکشاف، نقشہ برانچ کے بلڈنگ انسپکٹر ز بھی کرپشن کی “بہتی گنگا”میں ہاتھ دھونے لگے،ٹاؤن پلانروں اور ہاؤسنگ اسکیم مالکان کو نقشے پاس کرکے رجسٹریوں اور انتقال کروانے کے “ٹپس “دینے لگے،وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات نظر اندازپٹواری ،رجسٹری برانچ اور بلڈنگ انسپکٹروں کا “ٹرائیکا”کروڑوں روپے کے جائیدادوں کا مالک بن گیا۔تفصیل کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب بھر کی طرح ضلع رحیم یارخان میں بھی غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں اور ٹاؤنز کی خریدو فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے غیر قانونی اور بغیر نقشہ پاس ہاؤسنگ اسکیموں اور ٹاؤنز کی رجسٹریوں اور انتقالات پر پابندی عائد کررکھی ہے،ضلع رحیم یارخان میں 24 ہاؤسنگ اسکیموں اور ٹاؤنز جس میں ضلع کونسل کی حدود میں 15 اور میونسپل کمیٹی کی حدود میں 9 ہاؤسنگ اسکیمیں اور ٹاؤنز واقع ہیں جن میں زینٹ سٹی موضع صادق پور رحیم یارخان،پیراڈائز ویلی چک 101 پی، احمد ولاز چک 113 پی ، رائل فارم چک 101 پی ابوظہبی روڈ ،حبیب آرچرڈ چک 85 پی ، رحمان گارڈن موضع بورڑا،عبداللہ سٹی موضع بندور منٹھار روڈ،فرید پارک موضع صادق پور ،زینت گارڈن، نیو پرل سٹی موضع امان گڑھ، احمد گارڈن موضع صادق پور،ابوبکر صدیق چک نمبر 85 پی ابوظہبی روڈ ،پیلس ولاز چک 85پی،رائل زینت موضع بورڑا، ڈولفن سٹی موضع علی اکبرسانگی ضلع کونسل رحیم یارخان کی حدود میں جبکہ عثمان گارڈن موضع علی اکبرسانگی ،گارڈن ہاؤس چک نمبر 72 این پی،گلشن فیض موضع پرساں ،پرل سٹی موضع علی اکبرسانگی، البروج ریزیڈنسی،سلیمی گارڈن،گرین ٹاؤن موضع نوریوالی ، پارک سٹی موضع ٹبی لاڑاں،طیبہ سٹی چک 72این پی جو میونسپل کمیٹی رحیم یارخان کی حدود میں واقع ہیں جنہیں 5 سال قبل میونسپل کمیٹی کی جانب سے لیٹر نمبری 460-MC/RYKاور لیٹر نمبری 464-MC/RYKمجریہ 02-09-2020جاری کرتے ہوئے بین کرتے ہوئے انکی رجسٹریوں اور انتقالات پر پابندی عائد کی تھی مگر ٹاؤن پلانرز اور ہاؤسنگ اسکیموں کے گاڈ فادرز نے محکمہ مال کے پٹواریوں،رجسٹری برانچ کے کلرکوں اور ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی کے نقشہ برانچ کے بلڈنگ انسپکٹروں سے مبینہ “انڈر ٹیبل ڈیل “کرکے پابندی کے باوجود رجسٹریوں اور انتقالات کی شکلیں تبدیل کرکے دھڑلے سے رجسٹریاں اور انتقالات کروانا شروع کر رکھا ہے۔ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ٹاؤن پلانرز اور ہاؤسنگ اسکیموں کے مالکان ٹاؤنز اور ہاؤسنگ اسکیموں کے نقشہ کی منظوری کیلئے فرضی طور پر بلڈنگ انسپکٹروں کے ساز باز کرکے چند ہزار روپے کی فائل جمع کروا دیتے ہیں اور بلڈنگ انسپکٹروں کو ٹاونز اور ہاؤسنگ اسکیموں میں قیمتی کارنر پلاٹس یا لاکھوں روپے کی مبینہ رشوت دی جاتی ہے تاکہ کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی جا سکی اور پھر نقشہ برانچ میں جمع کروائی گئی فائل کو جواز بنا کر پٹواریوں اور رجسٹری برانچ کے کلرکوں سے مبینہ ساز باز کرکے پابندی شدہ ٹاؤنز اور ہاؤسنگ اسکیموں کو قریبی علاقوں میں ظاہر کرکے رجسٹریاں اور انتقالات کروائے جاتے ہیں اور سرکاری خزانے کو کروروں روپے کا نقصان پہنچایا جاتا ہے،ذرائع کے مطابق ضلع رحیم یارخان میں آج بھی مزید درجنوں ایسی ہاؤسنگ اسکیمیں موجود ہیں کو نقشہ برانچ کے بلڈنگ انسپکٹروں ،پٹواریوں اور رجسٹری برانچ کے کلرکوں کی وجہ سے فروخت ہو رہی ہیں کیونکہ ان رجسٹریاں اور انتقالات فوری کروائے جاتے ہیں جس کی مد میں رجسٹری برانچ،نقشہ برانچ اور پٹواری لاکھوں روپے کی مبینہ لوٹ مار کر رہے ہیں۔اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے جب ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی کے افسران اور بلڈنگ انسپکٹروں سے رابطے کئے گئے تو انہوں نے کہا کہ 24 ہاؤسنگ اسکیمیں جو ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی کی حدود میں آتی ہیں انکی رجسٹریوں اور انتقالات پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں اور وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز اور ڈپٹی کمشنر خرم پرویز کی ہدایات پر غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کیخلاف کاروائیاں کرتے ہوئے انہیں سیل کیا جا رہا ہے اور بھاری جرمانوں کیساتھ ساتھ مالکان پر مقدمہ کا اندراج بھی کروایا جا رہا ہے اور غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کیخلاف کاروائیاں کرتے ہوئے انہیں مسمار کردیا جائیگا۔رجسٹری برانچ کے حکام کا کہنا ہے کہ رجسٹری برانچ میں خلاف قانون کوئی رجسٹری اور انتقال نہیں کیا جاتا ہے اور سرکاری احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں