آج کی تاریخ

ملتان پر چناب اور راوی کے سلابی ریلے کا تباہ کن دھاوا، حفاظتی بند خطرے میں، 5 روز انتہائی اہم

ملتان (سٹاف رپورٹر) سیلاب کے حوالے سے ملتان ڈویژن کے پانچ دن انتہائی اہم ہیں کیونکہ ہیڈ سدھنائی کے مقام پر تین دریا مل رہے ہیں اور اونچے درجے کا سیلاب بنا رہے ہیں جو کہ تقریبا تین دن ملتان ڈویژن کی حدود میں رہ کر ہیڈ پنجند پہنچ جائے گا اور ہیڈ پنجند سے پہلے دریائے ستلج کا پانی بھی اس میں شامل ہو جائے گا۔ محکمہ انہار کی فور کاسٹ کے مطابق ہیڈ سدھنائی کے مقام پر مجموعی طور پر سیلابی پانی ساڑھے 5 لاکھ کیوسک تک پہنچنے کا بھی امکان ہے اور اب تک کی معلومات کے مطابق 4 لاکھ 70 ہزار کیوسک پانی دریائے چناب اور راوی میں سیلاب کی صورت میں بہہ رہا ہے جبکہ اس اس کی ویلوسٹی اور مقدار بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی شدید بارشیں بھی اس میں اضافہ کر رہی ہیں کیونکہ طوفانی بارش کا پانی بھی سیلابی پانی میں تیزی سے شامل ہو رہا ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے حکم پر ملتان کی ڈویژنل انتظامیہ، ضلعی انتظامیہ، اریگیشن ڈیپارٹمنٹ، محکمہ صحت، محکمہ لائیوسٹاک سمیت تمام حکومتی محکمے ہائی الرٹ ہیں اور پاکستان آرمی مکمل طور پر بیک اپ کے لیے موجود ہے جو کہ وقت پڑنے پر حفاظتی بند کو توڑنے کے مکمل انتظام کیے ہوئے ہیں تاکہ ہیڈ ورکس اور پل کو بچایا جا سکے۔ موجودہ سیلابی صورتحال میں وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کی طرز پر دریائی راستوں پر ہونے والی تجاوزات کا بھی فوری طور پر صفایا کیا جائے اور جو دریا کی بیٹ اور اطراف میں سرکاری زمینوں اور دریا کی زمینوں کے علاوہ دریا کے پانڈ ایریاز پر جو ناجائز قابضین بیٹھے ہیں، ان سے دریائی اور آبی گزرگاہوں کی زمینوں کو ہنگامی بنیادوں پر واگزار کروایا جائے تاکہ مستقبل میں سیلابی پانی سے شہری املاک کو محفوظ رکھا جا سکے اور انسانی زندگیوں کو اولیت دی جا سکے۔ اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق چناب اور راوی سے ساڑھے 5 لاکھ کیوسک پانی کبیر والا کے علاقے کنڈ سرگانہ سے ملتان ڈویژن میں داخل ہو گا اور منگل کی صبح تک ہیڈ محمد والا کے مقام پر پہنچ جائے گا، اس طرح منگل کی صبح اس مقام پر ہائی فلڈ کی کیفیت ہوگی جس سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری کر لی گئی ہے حفاظتی بندوں پر ڈائنامیٹ کی تنصیب کے لیے گہرے سوراخ کر دئیے گئے ہیں۔ دریا کے اطراف سے لوگوں کو ان کی املاک اور مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور کمشنر ملتان عامر کریم خان کی نگرانی میں گزشتہ شب یہ کام مکمل کر لیا گیا تھا۔ محکمہ انہار کی ٹیکنیکل رپورٹس کی روشنی میں ابھی تک تو یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ ہیڈ محمد والا اور سدھنائی کے مقام پر حفاظتی بندوں کو توڑنا پڑے گا تاکہ ہیڈ ورکس اور پل کو بچایا جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں