آج کی تاریخ

اقرا کے والد کی قرآن پاک اٹھا کر پولیس افسران سے انصاف کی اپیل

بہاولپور (کرائم سیل) قبضہ مافیا کی مبینہ سرپرستی کرتے ہوئے پولیس نے غریب خاندان پر دہشت گردی کی دفعات کا جھوٹا مقدمہ درج کر کے طالبہ اقرااور اس کی والدہ کو چالان جبکہ پورے خاندان کے خلاف سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت مقدمہ قائم کر نے کے واقعے کے بعد متاثرہ طالبہ اقراکا والد محمد شفیق ایک دل دہلا دینے والا ویڈیو بیان میں قرآنِ مجید کھول کر خدا کے کلام کا واسطہ دے کر اپنی بے گناہی کے لیے پولیس کے اعلیٰ افسران سے اپیلیں کر رہا ہے۔ محمد شفیق نے دہائی دی کہ پولیس نے جھوٹا مقدمہ درج کر کے نہ صرف ان کے خاندان کو تباہ کر دیا ہے بلکہ ان کی عزت و ساکھ کو بھی خاک میں ملا دیا ہے۔اسی مقدمے میں نامزد محمد شفیق کا مزید کہنا ہے کہ پولیس نے قبضہ مافیا کے اشارے پر اس کا نام بھی جھوٹے مقدمے میں شامل کیاحالانکہ وہ وقوعہ کے وقت کراچی میں موجود تھا۔ شفیق نے دعویٰ کیا کہ اس کے تمام سی ڈی آر ریکارڈ اور ڈیٹا موجود ہیںجو اس بات کے گواہ ہیں کہ وہ بہاولپور میں موجود ہی نہیں تھا۔محمد شفیق نے مزید کہا کہ پولیس نے جھوٹا موقف اپناتے ہوئے مقدمہ درج کیا کہ اس نے مبینہ طور پر کانسٹیبل شاہد کو ڈنڈامارا۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ کئی سو کلومیٹر دور کراچی میں موجود تھا۔ اس نے چیلنج دیا کہ پولیس چاہے تو اس کی ون فائیو کال ریکارڈنگز اور دیگر ثبوت بھی چیک کر سکتی ہےجو اس کی بے گناہی ثابت کریں گے۔علاقائی حلقوں کا کہنا ہے کہ پولیس کی یہ کارروائی کھلی زیادتی ہے اور یہ سب کچھ قبضہ مافیا کی پشت پناہی میں کیا گیا ہے۔ صحافتی و سماجی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اعلیٰ حکام فوری نوٹس لیں، مقدمہ ختم کیا جائے اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں