آج کی تاریخ

بچوں سے زیادتی واقعات میں اضافہ، جنوبی پنجاب میں ماہانہ 100کیسز

ڈیرہ غازیخان(بیورورپورٹ)بھاری رشوت کے عوض پولیس تفتیش میں جانبداری ،سزائوں کے غیر موثر نظام کے باعث بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ بچے اور بچیاں غیر محفوظ روزانہ کی بنیاد پر کیسز کا اندارج قانون نافذ کرنے والے اداروں کارکردگی پر سوالیہ نشان ایک محتاط اندازے کے مطابق ضلع ڈیرہ غازیخان سمیت پورے جنوبی پنجاب میں ماہانہ لگ بھگ 100 سے زائد واقعات روہنما ہونے لگے حسب روایت پولیس کی کارواہیاں دانستہ طور پر تاخیر کا شکار ہے۔ ملزمان کو ریلیف فراہم کرنے کی غرض سے پولیس کا متاثرین پر صلح کا دباو معمول بن گیا۔ انتہای باوثوق ذرائع کے مطابق متاثرین کے ساتھ پنجاب پولیس کے بھیانک اور ہتک آمیز رویہ کے باعث مذکورہ بالا جنسی زیادتی کے واقعات میں بیشتر رپورٹ ہی نہی کیے جاتے اگر مجبوراپولیس مقدمہ درج کر بھی لے تو دانستہ طور پر قانونی پراسیس میں اس قدر تاخیر کی جاتی ہے تاکہ ملزمان کو ریلیف مل سکے تشویش ناک امر یہ ہے کہ ان درندوں کی حمایت بلواسطہ بااثر سیاسی شخصیات میدان میں کود پڑتی ہیں جس کی وجہ سے جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے ایک اندازے کے مطابق گذشتہ سال کے مقابلے رواں سال جنسی واقعات میں 12 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہی اس وقت پاکستان زینب الرٹ بل اور ریپ کے مختلف قوانین کی موجودگی کے باوجود جنسی تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں جو کسی المیہ سے کم نہئ ہے اگر بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی تشدداور جنسی زیادتی کے واقعات پر مجرمان کو کفر کردار تک پہنچایا جاتا تو آج زینب ودیگر بچوں اور بچیوں کو ان درندوں سے محفوظ بنایا جاسکتا تھا۔ عوامی وسماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام اور متعلقہ اداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں