ملتان (وقائع نگار) ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان نے مبینہ طور پر چین فرار ہونے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے رجسٹرار محمد فاروق کے ذریعے اپنی چھٹی کی درخواست سیکرٹری ایجوکیشن پنجاب کو بھجوا دی ہے۔ تاہم یہ درخواست بغیر کسی مناسب اتھارٹی کی منظوری کے دائر کی گئی جو کہ سرکاری ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ رجسٹرار محمد فاروق نے یونیورسٹی میں بھرتیوں کے ریکارڈ میں ردوبدل شروع کر دیا ہے اور بعض اہم دستاویزات کو غائب کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق محمد فاروق نے ایک ہفتے کی چھٹی کے لیے درخواست دی اور بغیر کسی باقاعدہ منظوری کے یونیورسٹی سے غیر حاضر ہو گئے ہیں۔ اس عمل نے یونیورسٹی انتظامیہ اور عملے میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔یونیورسٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ بھرتیوں کے ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل اور اہم دستاویزات کا غائب ہونا یونیورسٹی کی شفافیت اور سالمیت پر سوالات اٹھاتا ہے۔ وائس چانسلر اور رجسٹرار کے اس طرح کے اقدامات سے ادارے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔سیکرٹری ایجوکیشن پنجاب کے آفس سے ذرائع نے تصدیق کی کہ ڈاکٹر محمد رمضان کی چھٹی کی درخواست موصول ہوئی ہے لیکن اس کی منظوری کے حوالے سے کوئی فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رجسٹرار کی جانب سے بغیر اجازت چھٹی لینے اور ریکارڈ میں ردوبدل کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔یونیورسٹی کے طلبہ اور فیکلٹی ممبران نے اس صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایک طالب علم نے کہا کہ ہمارے ادارے کے سربراہان سے شفافیت اور ایمانداری کی توقع کی جاتی ہے۔ اگر یہ الزامات درست ہیں تو یہ ہمارے مستقبل کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔دوسری جانب پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن (PHEC) کے ایک نمائندے نے بتایا کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کریں گے اور اگر کوئی غیر قانونی سرگرمی پائی گئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ادارے میں بدعنوانی یا غیر قانونی اقدامات کو برداشت نہیں کریں گے۔
