ملتان ( کرائم سیل) ربا اسٹرکے روپوشی کیلئے تین ٹھکانوں کا انکشاف ہواہے، واردات کے بعد مترو اور دوکوٹہ کے درمیان ظفری اشتہاری کے گھر اور دن کے وقت موضع سکندری میں اپنے سسرال پہنچ جاتاہے، اس طرح پولیس کی کارروائیوں میں تیزی کے بعد گجرات میں ذاتی خریدے گئے گھر میں شریف شہری بن کر روپوش ہونا اس کا معمول ہے۔ بتایا گیا کہ ربا اسڑ نے بھی ان علاقوں میں اپنے مخبر رکھے ہوئے ہیں جو پولیس کی نقل و حرکت کے متعلق اطلاع دیتے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ چاروں اضلاع میں سولر پلیٹ، انورٹر کی چوری کی بڑی وارداتوں میں ملوث ہے جو نزدیکی دکانوں کو فروخت کرتا ہے۔ ربا اسڑ ویگنار گاڑی پر زیادہ تر سفر کرتا ہے۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اس گروہ کے زیادہ تر ارکان فیصل آباد کے ایک بڑے پولٹری فارم پر ملازم ہیں جن کے پاس کارڈ بھی موجود ہیں، پولٹری فارم مالک ان کے لوٹے گئے مال کا حصے دار ہے۔یہ بھی پتا چلا ہے کہ ربا اسڑ کے ایسے جرائم پیشہ افراد سے بھی رابطے ہیں جو بظاہر حلف دے کر معافی مانگ چکے ہیں حالانکہ ان جرائم پیشہ افراد کے خلاف تھانوں میں مقدمات موجود ہیں۔ ربا اسڑ اس وقت خاموش گروہ کا سربراہ ہے جو ابھی تک کسی طرح بھی منظر عام پر نہیں آیا تھا۔ روزنامہ قوم نے اس گروہ کی وارداتوں اور کرمنل کاروبار کا انکشاف کیا ہے۔سی سی ڈی ربا اسڑ گروپ کے خلاف کارروائی کے لیے سرگرم عمل ہے مگر ابھی تک گروہ کا کوئی بھی رکن گرفتار نہیں ہوسکا۔ بتایا گیا ہے کہ جنوبی پنجاب میں سولر پلیٹ اور انورٹر چوری کرنے اور فروخت کر کے مال کمانے کا دوسرا کاروبار ہے۔ زیادہ تر یہ گروہ دریائی علاقوں میں جہاں بڑی سولر پلیٹیں لگی ہوتی ہیں، چوری کی جاتی ہیں۔اس گمنام گروہ کی قیادت کرنے والا ربا اسڑ موٹر سائیکل، گاڑیاں اور بینک سے کیش لے جانے والے، منڈیوں میں کیش لے کر آنے والے بیوپاریوں سے سو سے زائد وارداتیں کر چکا ہے۔ اس کے ساتھ اس کا بھائی محسن اسڑ، کزن اور دریائی علاقے کے پندرہ سے زیادہ اشتہاری اس گروہ میں شامل ہیں۔ بہاولپور اور فیصل آباد کے بااثر آدمی اس ڈاکو کی نہ صرف سرپرستی کرتے ہیں بلکہ انہیں بچانے کے لیے اپنے تعلقات بھی استعمال کرتے ہیں۔اس 28 رکنی گینگ کے خلاف ابھی تک باقاعدہ مہم شروع نہیں کی گئی۔ یہ پکے کے وہ ڈاکو ہیں جنہیں خفیہ طور پر علاقے کی بااثر شخصیات کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ربا اسڑ ہن دیتا محلہ میں بھی کسی مکان پر رہائش پذیر رہا۔ جونہی سی سی ڈی نے کارروائیاں شروع کیں تو یہ گروہ کچھ وقت کے لیے فیصل آباد نامعلوم پولٹری فارم پر چلا گیا اور پھر نئے روپ میں کارروائیوں میں مصروف عمل ہے۔چار اضلاع کی سی سی ڈی اس گروہ کو ہر صورت قانونی شکنجے میں لانے کے لیے سرگرم عمل ہے اور مخبروں کو ان کی تلاش کے لیے علاقے میں پھیلا رکھا ہے۔ عوامی حلقوں نے اس گروہ کو فوری گرفتار کر کے کیفرِ کردار تک پہنچانے کی اپیل کی ہے۔
