بہاولپور (سپیشل رپورٹر) بین الصوبائی ہیکرز نیٹ ورک کے سنسنی خیز انکشافات نے شہریوں کو مزید ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انکشاف ہوا ہے کہ ارسلان منظور، عمران اوڈھ اور خالد اوڈھ صرف مقامی سطح کے کردار نہیں بلکہ ایک ایسے خوفناک سائبر نیٹ ورک کی فرنٹ لائن پر ہیں جو ملک کے طول و عرض میں پھیلا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس نیٹ ورک کا اصل ماسٹر مائنڈ جمیل لنگڑا نہ صرف فیصل آباد میں بیٹھ کر پورے گینگ کو کنٹرول کرتا ہے بلکہ جدید ترین ’’ڈیجیٹل ٹولز‘‘ اور ’’انکرپٹڈ ایپس‘‘ کے ذریعے ارسلان منظور عمران ،اور خالد اوڈھ کو براہِ راست ہدایات بھی دیتا ہے مزید انکشافات کے مطابق یہ گینگ جعلی کال سنٹرز بھی چلاتا ہے جہاں سے متاثرہ شہریوں کو ’’بینک افسر‘‘ یا ’’ایزی پیسہ/جاز کیش نمائندہ‘‘ بن کر فون کیا جاتا ہے۔ ایک اور خطرناک پہلو یہ سامنے آیا ہے کہ گینگ نے موبائل فون کمپنیوں اور بینکنگ ایپس کے سسٹمز میں موجود کمزوریوں کا بھی فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے جس کے ذریعے وہ بغیر OTP کے بھی کچھ اکاؤنٹس ہیک کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ شہریوں کی شکایات کے باوجود ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اور پولیس کی خاموشی نے سوالات کو جنم دے دیا ہے ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ کچھ مقامی بااثر افراد اس نیٹ ورک کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ابھی
تک کوئی بڑی گرفتاری عمل میں نہیں آئی شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر بروقت کارروائی نہ ہوئی تو یہ نیٹ ورک قومی سطح کے مالیاتی سسٹم کو مفلوج کر سکتا ہے متاثرین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس نیٹ ورک کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے خاص طور پر ارسلان منظور،عمران اوڈھ ، اور خالد اوڈھ کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان سے پورے نیٹ ورک کی مالی اور بین الاقوامی کڑیاں کھل سکیں شہریوں نے سخت سوال اٹھایا ہے کیا بہاولپور کو ہیکرز کا گڑھ بنا دیا گیا ہے؟ اور کیا ادارے اس وقت جاگیں گے جب مزید ہزاروں لوگ اپنی زندگی کی جمع پونجی گنوا بیٹھیں گے۔
