ملتان (سٹاف رپورٹر) روزنامہ قوم کا ایک اور جہاد رنگ لے آیا۔بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے ریٹائرڈ سابق ڈپٹی رجسٹرار لیگل نذیر احمد چشتی جو کہ بی زیڈ یو سے پنشن کے ساتھ ساتھ وفاقی سرکاری ادارے میں کام کرتے ہوئے گزشتہ 9 سال سے تنخواہ بھی وصول کر رہے تھے، کی اس مسلسل دھوکا دہی کو روزنامہ قوم کی طرف سے بے نقاب کرنے پر وفاقی سرکاری ادارے نے فوری طور پر ان سے استعفیٰ لے لیا۔ تفصیل کے مطابق بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ریٹائرڈ ملازم و سابق ڈپٹی رجسٹرار لیگل نذیر احمد چشتی یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار لیگل محی الدین کی ملی بھگت سے یونیورسٹی کو دھوکا دے رہے تھے۔ فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ریٹائرڈ ملازمین یا تو تنخواہ وصول کر سکتے ہیں یا پنشن۔ مگر بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے سابق ڈپٹی رجسٹرار لیگل نذیر احمد چشتی حالیہ ڈپٹی رجسٹرار لیگل محی الدین کی ملی بھگت سے پنشن کے ساتھ ساتھ تنخواہ بھی وصول کر رہے تھے اور اس بابت 6 اگست کو نذیر احمد چشتی کی جانب سے بی زیڈ یو انتظامیہ کو بیان حلفی بھی جمع کروایا گیا تھا کہ وہ کسی سرکاری ادارے میں ملازمت نہیں کر رہے بلکہ صرف ریٹائرڈ لائف گزار رہے ہیں۔ روزنامہ قوم نے اس بابت بی زیڈ یو کے رجسٹرار اعجاز احمد سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ پنشن روکے جانے کے بعد نذیر چشتی کا بیان حلفی جمع ہو چکا ہے کہ وہ ریٹائرڈ لائف گزار رہے ہیں جس پر ان کی پنشن جاری کر دی جائے گی۔ روزنامہ قوم کی تحقیقاتی ٹیم نے وفاقی سرکاری ادارے کے حاضری رجسٹر اور یونیورسٹی مین گیٹ سے نذیر احمد چشتی کی ادارے میں داخل ہونے اور آئوٹ ٹائمنگ حاصل کی تو معلوم ہوا کہ نذیر احمد چشتی 6،7،8 اگست کا یونیورسٹی میں موجود رہے۔ جب یہ حاضری رجسٹر کی کاپی اور ان اور آئوٹ ٹائمنگ بی زیڈ یو رجسٹرار کو مورخہ 11 اگست 2025 کو بھیجی گئیں تو انہوں نے اس دھوکا دہی پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا اور وفاقی سرکاری ادارے میں اس اسٹامپ پیپر کی بابت لیٹر لکھ دیا۔ وفاقی سرکاری ادارے میں بھی نذیر احمد چشتی نے رجسٹرار کو حسب عادت رام کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے صاف انکار کر دیا تو اس ناکامی کے بعد 12 اگست کو نذیر احمد چشتی نے اپنا استعفیٰ بی زیڈ یو جمع کروا دیا اور ساتھ ہی پنشن جاری کرنے کی استدعا کی۔ اس بابت روزنامہ قوم کی تحقیقاتی ٹیم نے وفاقی سرکاری ادارے میں معلوم کیا تو نذیر احمد چشتی 12 اگست کو بھی یونیورسٹی کے مختلف معاملات دیکھتے رہے اور اس بابت تمام تر حاضری شیٹس بھی حاصل کر کے بی زیڈ یو بھجوائی گئیں اور اس بابت بی زیڈ یو رجسٹرار کو استعفیٰ کی تصدیق کی بابت آگاہ کیا گیا مگر اس پر کوئی ایکشن نہ لیا گیا تو روزنامہ قوم نے 13 اگست بروز بدھ اس تمام دھوکا دہی کی بابت خبر شائع کر دی۔ 13 اگست کو روزنامہ قوم میں خبر شائع ہونے کے بعد رجسٹرار بی زیڈ یو نے استعفیٰ کی ویری فکیشن کی بابت وفاقی سرکاری ادارے کو لکھا تو وفاقی سرکاری ادارے نے اس پر ایکشن لیتے ہوئے نذیر احمد چشتی کی سرزنش کی تو نذیر احمد چشتی نے اپنی جولائی کی وصول شدہ تنخواہ بھی واپس اکاؤنٹس میں جمع کروا دی اور وفاقی سرکاری ادارے کے رجسٹرار کی جانب سے بی زیڈ یو رجسٹرار اور خزانچی کو لیٹر لکھا گیا کہ نذیر احمد چشتی نے 13 جولائی کو استعفیٰ دیتے ہوئے اپنی جولائی کی تنخواہ بھی واپس کر دی۔ اس لیے ان کو پنشن جاری کر دی جائے۔ یاد رہے کہ پنجاب بھر میں متعدد ملازمین ریٹائرمنٹ کے بعد مختلف سرکاری اداروں میں ملازمت اختیار کئے ہوئے تھے جس سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے ماہانہ خسارے کا سامنا تھا۔ روزنامہ قوم کے توجہ دلانے پر فنانس ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف پنجاب نے یکم جولائی 2025 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا کہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین یا پنشن وصول کریں گے یا پھر تنخواہ وصول کرینگے۔
