ڈیرہ غازیخان(بیورورپورٹ) ایمازون/آن لائن سکینڈل، انسانی سمگلروں کے جھانسہ میں آکر کمبوڈیا میں یر غمال بنائے گئے افراد کے انسانی اعضاکی فروخت کا لرزہ خیز انکشاف ہواہے۔ انسانی سمگلر قدیر بلال اور زین بلال نے اب تک 150 سے زائد افراد کو کمبوڈیا لے جاکر ریکارڈ یافتہ چا ئنیز گینگ کے ہاتھوں بھاری رقوم کے عوض فروخت کردیا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس وقت انسانی سمگلرقدیر بلال اور اس کا بھائی زین بلال جسے 7 مارچ 2025 کو کمبوڈیا بلایا گیاجو کہ نصف درجن افراد کو بہتر مستقبل کا جھانسہ اورسنہرے خواب دکھا کر کمبوڈیا لے گیا ۔ملنے والی معلومات کے مطابق مذکورہ بالا ایجنٹوں کا والد بلال لشاری یہاں لوگوں کو ڈالروں میں کمائی کالالچ دیکر کمبوڈیا جانے کے لئےورغلاتا اور بعد ازاں کمبوڈیا کے لئےروانہ کرتا ہے جہاں قدیر بلال ان افراد کو رسیو کرکے تھائی لینڈی اور چائنیز گینگ کے حوالے کرکے ڈالروں میں رقوم وصولی کے بعد وہاں سے رفو چکر ہوجاتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کمبوڈیا میں یرغمال بنائے گئےافراد سے بازیابی کے عوض جرائم پیشہ گروہوں کی جانب سے ڈالروں میں رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ انسانی سمگلر قدیر بلال کے ہاتھوں کمبوڈیا میں فروخت ہونے والے متاثرہ ملک حسنین نے انکشاف کیا کہ جرائم پیشہ گروہوں کو مطلوبہ رقوم نہ دینے والے افراد کو پہلے تشدد اور بعد ازاں جسمانی اعضا نکال کر فروخت کردیئے جاتے ہیں ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے انسانی سمگلر قدیر بلال اور زین بلال نے انسانی سمگلنگ کیلئے ایک مظبوط نیٹ ورک بنا رکھا ہے جس میں ایک درجن کے لگ بھگ افراد شامل ہیں اور یہ عناصرڈیرہ ریجن میں ہی بے روزگار نوجوانوں کو آسان شکار سمجھتے ہیں۔ ملنے والی معلومات کے مطابق پائیگاہ کےرہائشی انسانی سمگلر قدیر بلال کے کار ندہ اختر علی عرف کاکا بھپلا نے اس وقت بھی چار نوجوانوں کو کمبوڈیا بھیجنے کے لئے 8 لاکھ روپے فی کس وصول کر رکھے ہیں اور ایک ہفتے کے اندر مبینہ طورپر ان افراد کو کمبوڈیا بھیج دیا جائے گالیکن دوسری طرف اس حوالے سے کارروائی کا مجاز پاکستان کا ادارہ فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی یعنی ایف آئی اے بالواسطہ یا بلاواسطہ اس میگا سکیم میں کہیں نہ کہیں ملوث بتایا جاتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انسانی سمگلر قدیر بلال نے مورخہ 7 مارچ 25 کو اپنے بھائی زین بلال کو کمبوڈیا بلوایا ہےجوقدیر بلال کے اس غیر قانونی دھندہ کوسنبھالتا ہے ۔متاثرہ ملک حسنین نے بتایا کہ اس وقت بھی کئی نوجوان ان گروہوں کی قید میں ہیں لیکن کمبوڈیا میں پاکستانی سفارتکار بھی اس انسانی سمگلنگ کا نوٹس نہیں لیتے۔ اسی لئے عوامی، سماجی حلقوں نے چیف سیکرٹری پنجاب عثمان انور، وزارٹ داخلہ اور دیگر متعلقہ ارباب اختیار سے مطا لبہ ہے کہ ایما زون اور آن لائن غیر قانونی کاروباراور انسانی سمگلنگ میں ملوث ایجنٹ قدیر بلال اور اس کے بھائی زین بلال اور دیگر ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لاکر کڑی سزا دلوائی جائے۔
