آج کی تاریخ

بیانیے اور بانیوں کی کرشمہ سازی

پاک انڈیااورعرب اسرائیلی جنگیں حصہ سوم(آخری)

تحریر:ڈاکٹر ظفر چوہدری

گذشتہ کالم میں مصرکے مرحوم صدرجمال عبدالناصرکے بارے میںامریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اےکے 30سال بعد شائع شدہ دستاویزات کی بنیادپرجولکھاتھا اس کے بارے میںمیرے بیٹے عبداللہ او ر چند دوستوں نے سوالات اٹھائے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ سی آئی اے نے جان بوجھ کر مرحوم کی کردارکشی کی ہو کیونکہ 1967کی جنگ میں امریکی سامراج ا وراسرائیل کیخلاف سب سے بڑاکردارجمال عبدالناصرکاتھا اورپھران کے جانشین صدرانورالسادات نے 1973 میں اسرائیل کیخلاف جنگ لڑی اور امریکہ کی کھلم کھلی حمایت کی وجہ سےجنگ بندی کرناپڑی اورانورالسادات نے کہا کہ میں اسرائیل سے جنگ کرسکتا ہوں امریکہ سے نہیں دونوں ممالک کے درمیان کیمپ ڈیوڈمعاہدہ امریکہ نے کرایا اورصحرائے سیناکاعلاقہ واپس مصرکومل گیا اورامریکی قرضے بھی معاف ہوگئے صدرجمال عبدالناصرنے اخوان المسلمین جیسی انتہاپسندتنظیم کابھی مقابلہ کیا جس کی باقیات نے ایمن الظہواری کی قیادت میں امریکہ مفادات کی تکمیل کیلئے اسامہ بن لادن کے ساتھ مل کر روس کے خلاف جنگ میں حصہ لیا۔
1965کی پاک انڈیا جنگ سے پہلے پنجاب میں وحشیانہ قتل وغارت کے باوجود دونوں ممالک میں تعلقات کی حد تک نارمل تھے لوگوں کو ویزہ کی سہولیات آسانی سے میسر تھی دونوں ملکوںمیں تجارت بھی ہوتی تھی ثقافتی طائفے اورفلوں کاتبادلہ بھی ہوتاتھا پاکستان میں ہندوتہواروں دیوالی اور دسہرہ پرسکولوں میں چھٹی ہوتی تھی ایرمارشل اصغرخان نے کہا تھا کہ پاک انڈیا تمام جنگیں پاکستان نے شروع کی تھیں 1965 کی جنگ کشمیر میں آپریشن جبرالڑکے نتیجہ کے طورپر ہوئی تھی جو پاکستان نے شروع کیاتھا پاکستان کاخیال تھا کہ ہندوستان بین الاقوامی سرحد پر جنگ شروع نہیں کرے گا۔
1962کی چین بھارت جنگ میں پاکستان کشمیر میں کارروائی کرکے کشمیریوں کو آزادی دلاسکتا تھا مگر امریکی دبائو کے باعث صدر ایوب خان ایسا نہ کرسکے۔
اس جنگ کی وجہ سے دونوں ممالک میں تعلقات انتہائی کم سطح پر آگئے اور بھارتی وزیراعظم نہروکو بھی ترقیاتی بجٹ کم کرکے جنگی سازوسامان کی خریداری پر توجہ دینا پڑی۔ اس طرح دونوں ملکوں میں اسلحہ کی دوڑ شروع ہوگئی اورامریکہ اورروس کی جنگی صنعت کو بہت زیادہ فائدہ ہوا اوربرصغیر کے عوام بنیادوی سہولتوں سے محروم ہوگئے اس جنگ سے ہندوستان نے اپنی کارکردگی کوبہتربنانے کیلئے جواقدامات اٹھائے وہ 1971 کی پاک انڈیا جنگ میں خاص طورپر اس کی فضائیہ کی کارکردگی تھی 1965 کی جنگ کے نتیجہ میں ایوب خان کی گرفت کمزور پڑ گئی اور محترمہ فاطمہ جناح کودھاندلی کے ذریعہ انتخابات میں شکست سے دوچار کرنے کے اثرات ظاہرہونا شروع ہوگے اورایوب خان مخالف تحریک نے اسے اقتدار اورچھوڑنے پر مجبور کردیا۔
اسی طرح عرب اسرائیل جنگ کی وجہ سے اسرائیل امریکی پشت پناہی کی وجہ مشرقی وسطی میںاپنی جڑیں مضبوط کرنے میں کامیاب ہوا اورسامراج نے دوسری جنگ عظیم کے بعد جوریاستیں قائم کی تھیں جن میں زیادہ تر بادشاہتیں تھیں وہ امریکہ کی اورزیادہ دست نگر ہوگئیں اورپیٹروڈالر عرب مسلم ممالک میںعلمی یا ٹیکنالوجی کی ترقی میںکام آنے کے بجائے شاہی خاندانوں کی عیاشیوں کی نذر ہوگئے میں نے بہت عرصہ پہلے دو واقعات کا ذکراخبارات میں پڑھاتھا سعودی شہزادہ فہدجوبادشاہ بنے تھے وہ کسی کسینومیں 50لاکھ ڈالرہارگئے جب اخباری نمائندے نے سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اچھا تجربہ رہا دوسرا کسی شہزادے نے لندن میں کسی سٹورسے اپنی گرل فرینڈکوفرکوٹ خرید کر دیا جس کی مالیت 10لاکھ پائونڈتھی سٹورکامالک بھول گیا کہ کس شہزادے کودیاتھا اس نے اپنے خریدار 10عددشہزادوںکو بل بجھوادئیے
ان میں سے 8شہزادوں نے بل اداکردیا صرف ایک شہزادے نے اعتراض کیا جس سے سٹورکے مالک نے معذرت کرلی یہ واقعات بڑھ کرہندوستان کے مغل شہزاد وں اورنوابوںکےقصے بھی ماندپڑ جاتے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں