آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

ملتان میں کرن شہزادی کی انٹری، جعلی تاجر، رہنما، قبضہ مافیا عارف فصیح اللہ سے پلازہ واگزار

ملتان (کرائم سیل) نام نہاد تاجر لیڈر اور قبضہ مافیا کے سرغنہ عارف فصیح اللہ کا ایک اور فراڈ بے نقاب ہو گیا۔ چار سال قبل انتقال کرنے والے احمد علی نامی غیر شادی شدہ شخص کے کمرشل پلازہ پر یونین کونسل نمبر 102 میں کرن شہزادی نامی ایک لڑکی کا متوفی کے ساتھ 9 سال پرانا جعلی نکاح نامہ بنا کر کیا جانے والا قبضہ عدالت حکم پر پولیس نے ختم کروا کر پلازہ حقیقی مالکان کے حوالے کر دیا۔ عارف فصیح اللہ جو کہ سکہ بند پولیس ٹاؤٹ اور انجمن تاجران کا خود ساختہ صدر ہے، نے کمرشل جائیدادوں اور زمینوں پر قبضوں کے لیے ایک منظم گینگ بنا رکھا ہے اور یہ اس سے قبل بھی اس قسم کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ساہیوال کے رہائشی متوفی احمد علی کا 345 بی گلگشت ایک کمرشل پلازہ تھا، اس کا چار سال قبل انتقال ہو گیا تو اس کے غیر شادی شدہ ہونے کی وجہ سے اس کی یہ جائیداد اس کے بھائی ڈاکٹر حماد رضا خان اور بہن کے نام تملیک ہو گئی اور نئے پراپرٹی مالکان نے نیا کرایہ نامہ بنا کر کرایہ لینا شروع کر دیا۔ اسی دوران اچانک کرن شہزادی نامی اندرون لوہاری گیٹ کی ایک لڑکی سامنے آئی اور اس نے دعویٰ کیا کہ میں احمد علی کی بیوہ ہونے کے ناطے اس پلازہ کی مالک ہوں اور اس نے ثبوت کے طور پر ملتان کی یونین کونسل نمبر 102 میں 28 اکتوبر 2016 میں رجسٹر ہونے والا ایک نکاح نامہ بھی پیش کر دیا جس کی بنیاد پر عارف فصیح اللہ اور اس کے ساتھیوں نے ملی بھگت سے پلازے پر قبضہ کر کے تمام کرائے داروں سے خود کرایہ لینا شروع کر دیا۔ معاملہ عدالت میں گیا تو عدالت حکم پر جب نکاح نامے کا فارنزک ہوا تو نہ صرف نکاح نامہ جعلی ثابت ہوا بلکہ پورے کا پورا رجسٹر ہی جعلی ثابت ہوا جس پر یہ نکاح درج تھا۔ عدالت نے نکاح نامے کو جعلی اور تمام متعلقہ کاغذات کو ٹیمپرڈ قرار دے دیا جبکہ پولیس نے عارف فصیح اللہ اور دیگر جعل سازوں کے خلاف مقدمہ نمبر 25/970 درج کرکے عارف فصیح اللہ، یاسر عباس، غلام مصطفیٰ، کرن شہزادی ،رانا سجاد اور محمد مزمل کے خلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے عدالت کے حکم پر قبضہ واپس کروا دیا۔ دلچسپ امر یہ ہے گلگشت کی جس مارکیٹ کا عارف فصیح اللہ نام نہاد صدر تھا۔ اس مارکیٹ میں اس کی اپنی دکان بھی مبینہ طور پر ایک قبضہ تھا جسے مالک نے خالی کروا لیا اور اس وقت انجمن تاجران کے اس نام نہاد صدر کے پاس سرے سے کوئی دکان نہیں اور نہ ہی کوئی کاروبار ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں