ملتان (سٹاف رپورٹر) ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے لائبریرین وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان گجر کے دست راست ، ناجائز اور غیر قانونی رجسٹرار ڈاکٹر محمد فاروق جو کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن گوجرانولہ میں 13 اکتوبر 1993 سے 14 اگست 1994 تک grade-5 میں جونیئر کلرک کے طور پر تعینات رہے نے غیر قانونی طور پر یونیورسٹی آف سرگودھا میں ملازمت حاصل کی اور بعد ازاں غیر قانونی طور پر یونیورسٹی آف سرگودھا میں پروموشن حاصل کرتے ہوئے ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے لائبریرین وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان کے ساتھ ساز باز ہو کر اپنی جعلی اور غیر قانونی تعیناتی کی بنیاد پر ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں تعلیم میں تھرڈ ڈویژن کو چھپا کر اور غیر قانونی تجربہ ظاہر کرتے ہوئے ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں رجسٹرار تعینات ہو گئے۔ ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے لائبریرین کے تجربہ کے حامل اور ادارے کے آفیشل فیس بک پر ادارے کے بجائے اپنی خود سرائی کروانے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رمضان گجر کے دست راست غیر قانونی رجسٹرار ڈاکٹر محمد فاروق کی غیر قانونی تعیناتی بارے ان کی انکوائری گزشتہ ماہ گورنر پنجاب کے پاس بھی رہی ہے۔ اس بارے میں جب موقف کے لیے ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے پی آر او ڈاکٹر محمد نعیم سے رابطہ کیا گیا اور پوچھا گیا کہ ڈاکٹر محمد فاروق کا سرگودھا یونیورسٹی کا غیر قانونی تعیناتی کا تجربہ کس بنیاد پر شمار کیا گیا؟اور ڈاکٹر محمد فاروق کی بغیر این او سی کے تعیناتی کس کے کہنے پر کی گئی؟ ڈاکٹر محمد فاروق تھرڈ ڈویژن تھے۔ کیا یہ بات ادارے کو معلوم ہے؟ تو انہوں نے سرکاری ادارے کے پی آر او ہوتے ہوئے صحیح موقف دینےکے بجائے لائبریرین وائس چانسلر اور غیر قانونی رجسٹرار ڈاکٹر محمد فاروق کا پی آر او بنتے ہوئے نمبر بلاک کر دیا۔
