آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

دوہرا قتل کیس: پشاور کے خطرناک شوٹرز بہاولپور پولیس کی پہنچ سے دور

بہاولپور (کرائم سیل)قتل کے لئے پشاور سے بلوائے گئے خطرناک شوٹرز تاحال سول لائن پولیس کی پہنچ سے دور ،دوہرے قتل کیس میں ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی پیشرفت نہ ہو سکی، دربدر ورثا انصاف کے حصول کے لیے کسی مسیحا کے منتظر۔وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملزمان کی گرفتاری کی اپیل کردی۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ سول لائن کی حدود میں گزشتہ سال پیش آنے والے سنگین دوہرے قتل کیس میں ایک سال گزر جانے کے باوجود بھی کوئی نمایاں پیشرفت نہ ہو سکی۔ 22 جون 2024 کو وہاب خان اور ارسلان خان کو سفاکی سے قتل کر دیا گیا تھا۔مقدمہ نمبر 770/24 تھانہ سول لائن میں درج کیا گیا تاہم پولیس تاحال مرکزی ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔ذرائع کے مطابق مقتولین کو قتل کرنے کے لیے خطرناک شوٹرز کو پشاور سے بلوایا گیا جنہیں بہاولپور میں پناہ اور سہولت فراہم کرنے والے بااثر ملزمان قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت سے آج تک باہر ہیں۔ متاثرہ خاندانوں نے انصاف کے لیے عدالتوں اور اداروں کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن انصاف کے حصول میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کے اثر و رسوخ، محکمہ پولیس کی اندرونی کوتاہیاںاور کرمنل کیسز میں تاخیر نے اس مقدمے کو سرد خانے کی نذر کر دیا ہے۔ سی سی ڈی کی جانب سے بھی پرانے اور سنگین مقدمات میں عدم دلچسپی نے مقتولین کے ورثا کی مایوسی میں اضافہ کر دیا ہے۔متاثرہ خاندانوں نے عدالتی نظام اور پولیس کارکردگی پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس کیس کی غیرجانبدارانہ تفتیش کرائے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے ایسی فلاحی تنظیموں سے بھی مدد کی اپیل کی ہے جو مفت یا کم لاگت میں قانونی معاونت فراہم کرتی ہیں۔عوامی حلقوں نے اس کیس میں سست روی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قاتلوں کی فوری گرفتاری کے لیے مؤثر کارروائی کریں اور بہاولپور میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں