بہاولپور ( کرائم سیل)ایک پٹواری سب پر بھاری والی مثال اس وقت درست ثابت ہو گئی جب روزنامہ قوم کی نشاندہی پر اڈا لال سوہانرا چک 38 بی سی میں ریلوے، محکمہ مال اور ہائی وے کی قیمتی سرکاری زمین پر بااثر افراد نے قبضہ کرکے کمرشل دکانیں تعمیر کر لیں جس کے بعد وزیر ریلوے کے حکم پر اسسٹنٹ کمشنر صدر اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے موقع پر بھاری مشینری کے ساتھ کارروائی کی کوشش کی مگر پٹواری کی ایک مبہم رپورٹ ان کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گئی ۔ذرائع کے مطابق پٹواری وقاص مقبول نے اپنی رپورٹ میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ ناجائز قابضین کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے زمین لیز پر لی ہوئی ہے اور معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ حالانکہ محکمہ مال کے اصولوں کے مطابق پٹواری کو چاہیے تھا کہ وہ ناجائز قابضین کی تفصیلی فہرست تیار کرتا جس میں یہ واضح ہوتا کہ کون کتنے رقبے پر قابض ہے اور کن سرکاری زمینوں پر دکانیں تعمیر کی گئی ہیں۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹواری نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے متعدد دکانداروں سے بڑی رقوم وصول کیں اور انہیں یہ یقین دہانی کرائی کہ اس کی رپورٹ انہیں قانونی گرفت سے محفوظ رکھے گی۔ یہی نہیںبلکہ لال سوہانرا میں قابض افراد کو مبینہ طور پر سیاسی سرپرستی بھی حاصل ہےجس کی وجہ سے محکمہ ریلوے، محکمہ مال اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کی تمام تر کوششیں بے سود ثابت ہو رہی ہیں کیونکہ پٹواری کی یہ مبہم رپورٹ افسران کو ماموں بنانے کے لیے قافی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ لال سوہانرا میں سرکاری اراضی پر تقریباً 25 کمرشل دکانیں قائم کی گئی ہیں، جن کے مالکان نے واپڈا اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران سے ملی بھگت کرکے جعلی دستاویزات اور اسٹام پیپرز کے ذریعے بجلی کے میٹر حاصل کر لیے ہیں۔ یہ ایک سنگین غیر قانونی عمل ہے، جس پر نہ تو واپڈا حرکت میں آیا ہے اور نہ ہی دیگر تفتیشی ادارے اس مسئلے پر کوئی توجہ دے رہے ہیں۔مزید یہ کہ، ان دکانوں کی خرید و فروخت بھی اسٹام پیپرز پر کی جا رہی ہے، جس سے ناجائز قبضہ کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن تاحال حلقہ پٹواری اور متعلقہ اداروں کی جانب سے ان قابضین کے خلاف کوئی ٹھوس عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔عوامی اور صحافتی حلقوں نے اس صورت حال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس سنگین قبضہ مافیا کے خلاف موثر کارروائی کرے اور سرکاری زمین کو واگزار کروا کر ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
