آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو ایک اور دھچکا، اہم عہدے واپس لیے جانے کے بعد  ایک اور نشست بھی خطرے میں

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جہاں اہم عہدے واپس لیے جانے کے بعد اب پارٹی کے ایک اور رکنِ اسمبلی کی نشست بھی خطرے سے دوچار ہو چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم کی رکنیت ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن نوشین افتخار کی جانب سے پیش کردہ تحریک پر فیصلہ 11 اگست کو متوقع ہے، جس میں شیخ وقاص کی نشست کو خالی قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
شیخ وقاص اکرم کی مسلسل غیر حاضری کو بنیاد بنا کر اسپیکر قومی اسمبلی نے یہ معاملہ ایوان میں بھی اٹھایا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں ایک اور دھچکا اس وقت لگا جب پارٹی کے تین اہم عہدے داروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق عمر ایوب کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جبکہ زرتاج گل سے پارلیمانی لیڈر اور احمد چٹھہ سے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کا عہدہ واپس لے لیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر کا چیمبر بھی پارٹی سے واپس لے لیا گیا ہے۔
مزید برآں، عمر ایوب کو پبلک اکاؤنٹس اور فنانس کمیٹی سے ڈی لسٹ کر دیا گیا ہے، جبکہ پی ٹی آئی کے سات نااہل ارکان سے قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت بھی واپس لے لی گئی ہے۔
پارٹی کے دیگر ارکان کو بھی قائمہ کمیٹیوں سے فارغ کر دیا گیا ہے جن میں صاحبزادہ حامد رضا سے انسانی حقوق کی کمیٹی کی چیئرمین شپ، زرتاج گل سے رکنیت اور رائے حسن نواز سے ریلوے کمیٹی کی چیئرمین شپ واپس لے لی گئی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں