راولپنڈی: تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے نہیں روک سکتی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ہمارے خلاف بے شمار مقدمات بنائے جا چکے ہیں، اور ان میں انصاف کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔ قتل کیس میں میرے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں، گرفتاری دینی پڑی تو دے دیں گے، کیونکہ یہ تمام مقدمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا جرم صرف یہ ہے کہ میں عمران خان کا پیغام عوام تک پہنچاتی ہوں، کیا عوام تک بات پہنچانا بھی جرم ہے؟ ججز سے اپیل ہے کہ وہ اپنے ضمیر کے مطابق فیصلے کریں، آخر کب تک دباؤ میں رہیں گے؟ پولیس والے خود مانتے ہیں کہ ان پر دباؤ ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہم کبھی لاہور، کبھی راولپنڈی کی عدالتوں میں گھوم رہے ہیں، اگر ہم قصوروار ہیں تو سزا دی جائے، اور اگر نہیں، تو انصاف فراہم کیا جائے۔
انہوں نے عدالتی نظام پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا اعتماد بحال کرنا ججز کی ذمہ داری ہے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان نائیکوپ ہولڈر ہیں اور ویزے کے لیے برطانوی پاسپورٹ پر درخواست دے چکے ہیں۔ حکومت انہیں پاکستان آنے سے نہیں روک سکتی۔ اگر کارڈ کے لیے اپلائی کیا جائے تو حکومت 6 ماہ لگا دیتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دوبارہ ویزے کے لیے ایمبیسی سے رابطہ کریں گے، اگر ویزہ نہ ملا تو بچے مزید کوشش کریں گے، حتیٰ کہ طلال چوہدری سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو عوامی سطح پر سیاسی طاقت کا مظاہرہ ہوگا، یہ دن قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، مگر آج عوام کو آزادی میسر نہیں، صرف اشرافیہ نے فائدہ اٹھایا۔
علیمہ خان نے کہا کہ پانچ اگست کو قوم نے خوف کے بت توڑ دیے، ہم اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھ کر قانون کا احترام کرتے ہیں، مگر پھر بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔
اس موقع پر وکیل فیصل ملک نے کہا کہ مقدمے کی نقول حاصل کی جا رہی ہیں، جس کے بعد مزید فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں 25 اگست تک توسیع کر دی
