پاکپتن(ڈسٹرکٹ رپورٹر)پہلے وردی پھر تھانے بدلے لیکن پنجاب پولیس کا رویہ نہ بدلا، پاک پتن کے فرید کوٹ چوکی اِنچارج اسسٹنٹ سب اِنسپکٹر کا نفری کے ہمراہ خاتون پر تشدد، مارپیٹ کی ویڈیو منظرعام پر آگئی۔پاک پتن کے نواحی گاؤں 39 ایس پی میں پولیس نے خاتون پر تشددکیا، اسسٹنٹ سب انسپکٹر خاتون کو لاتوں مکوں سے تشدد کا نِشانہ بناتا رہا، پولیس خاتون کو گھسیٹتی رہی، مارپیٹ کرتی رہی، پولیس نے گھر میں گُھس کر خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا، گھر خالی نہ کرنے پر پولیس کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں اور گالم گلوچ کی گئی، چند روز قبل شوہر نے خاتون کو طلاق دے دی تھی، خاتون کا کہنا ہے کہ بچوں کی کفالت شوہر کی ذمہ داری ہے گھر چھوڑ کر کہاں جاؤں، گھر سےنکلوانے کیلئے سسرالیوں نے پولیس سے تشدد کروایا، شوہر نے گھر پر قبضہ کی ایف آئی آر درج کروا رکھی ہے۔دوسری جانب ڈی پی او پاکپتن جاوید چدھڑ نے متعلقہ پولیس اہلکار کو معطل کر دیا، اے ایس آئی کو گرفتار کرکے مقدمہ بھی درج کرلیاگیا۔ ڈی پی او پاکپتن جاوید چدھڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے تحت خواتین کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، اختیارات سے تجاوز کرنے والے پولیس اہلکاروں کی پنجاب پولیس میں کوئی جگہ نہیں، کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔
