آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

خواتین یونیورسٹی: ڈاکٹر کلثوم نے پھر میمونہ یاسمین کو لانے کی ٹھان لی، ملکہ رانی رکاوٹ

ملتان (سٹاف رپورٹر) خواتین یونیورسٹی ملتان کی اضافی چارج عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ ایک بار پھر خواتین یونیورسٹی ملتان ہی سے ریٹائرڈ ہونے والی سابق رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کو تعینات کروانے کے لئے کوششوں میں لگ گئیں اور خواتین یونیورسٹی میں تین دن قبل ہونے والی اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں بھی پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کو بطور Adjunct professor تعیناتی پر زور دیا۔ یونیورسٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق عارضی چارج وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ اور عارضی رجسٹرار ڈاکٹر ملکہ رانی انتظامی معاملات میں آپس میں ایک پیج پر نہ ہونے کی بنا پر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کو دوبارہ تعینات کرنا چاہتی ہیں تاکہ وہ دوبارہ کھل کر کام کر سکیں۔ یاد رہے کہ پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ منصور کی تعیناتی سے قبل بھی پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ اور سابقہ ریٹائرڈ رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کھل کر کام کر رہی تھیں اور پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ منصور کی تعیناتی کے بعد بھی پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ اور سابقہ ریٹائرڈ رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان نے مل جل کر سینڈیکیٹ منٹس کو دھوکا دہی سے تبدیل کرتے ہوئے متعدد منٹس میں دھوکا دہی سے کام لیا گیا جس کے روزنامہ قوم کے توجہ دلانے پر ہائر ایجوکیشن کمیشن، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، لا ڈیپارٹمنٹ، فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سخت ترین اعتراضات عائد کیے گئے جس میں سے ایک ایجنڈا پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کی دوبارہ ملازمت کا بھی تھا مگر خواتین یونیورسٹی ملتان کے ایکٹ میں ایسی کوئی بھی گنجائش نہ ہونے کے باعث اس ایجنڈے کو مسترد کر دیا گیا تھا مگر عارضی تعینات وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ اور پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان نے دھوکا دہی سے کام لیتے ہوئے اسے منظور شدہ لکھ دیا تھااب 4 ماہ گزرنے کے بعد ڈاکٹر کلثوم پراچہ پھر سے پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کو رکھنے کے درپے ہیں۔ اکیڈمک کونسل کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ دوبارہ پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کو تعینات کرکے اپنی مرضی کے کام نکلوانا چاہتی ہیں اور آئے روز رجسٹرار ڈاکٹر ملکہ رانی کو اس بارے میں کہا جاتا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کی تعیناتی کا کوئی راستہ نکالیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں