آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

بحریہ ٹاؤن کرپشن کیس: عطا اللہ تارڑ کا ایک ارب 12 کروڑ روپے منی لانڈرنگ شواہد کا انکشاف

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بحریہ ٹاؤن کرپشن کیس میں ایک ارب 12 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے ناقابل تردید شواہد حاصل ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اربوں روپے غیر قانونی ذرائع سے بیرون ملک منتقل کیے گئے ہیں۔
عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ سفاری اسپتال کو منی لانڈرنگ کے لیے ایک فرنٹ آفس کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا اور کیش کی ترسیل ایمبولینس کے ذریعے کی جاتی رہی۔ یہ ایک مربوط کرپشن نیٹ ورک تھا جس کے تحت بھاری رقوم غیر قانونی طور پر ملک سے باہر بھیجی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن کرپشن کیس میں اب تک شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور چھاپوں کے دوران بحریہ ٹاؤن کے کرنل (ر) خلیل کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ عمران اور قیصر نامی افراد جنہوں نے ہنڈی حوالہ نیٹ ورک چلایا، ان کے بحریہ ٹاؤن کے چیف فنانشل آفیسر عامر رشید اور ڈائریکٹر فنانس شاہد قریشی سے رابطوں کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ ان پر پہلے سے بھی مقدمات زیر سماعت ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مزید رقوم کی منتقلی کے شواہد بھی جلد سامنے آ سکتے ہیں اور تحقیقات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔ ملک ریاض اور بحریہ ٹاؤن کے خلاف مضبوط ثبوت موجود ہیں، جنہیں ایف آئی اے نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے واضح کیا کہ اسپتال کے اندر موجود سیٹ اپ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح ایک بڑے کرپشن اسکینڈل کے ذریعے ملک کو مالی نقصان پہنچایا جا رہا تھا۔ ایف آئی اے کی ٹیم کے چھاپے کے وقت بحریہ ٹاؤن کے اہلکاروں نے ریکارڈ جلانے کی کوشش کی، تاہم زیادہ تر دستاویزات ایف آئی اے نے محفوظ کر لی ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر یہ ریکارڈ قانونی تھا اور اسپتال میں کوئی غیر قانونی سرگرمی نہیں ہو رہی تھی تو ریکارڈ جلانے کی کیا ضرورت تھی؟ ان تمام شواہد سے ملک ریاض اور بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کے ملوث ہونے کی تصدیق ہوتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تحقیقات میں مزید پیش رفت ہو رہی ہے اور آنے والے دنوں میں اس کیس سے متعلق مزید حقائق عوام کے سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کرپشن اور غیر قانونی منی لانڈرنگ کا نیٹ ورک زیادہ دیر تک چھپا نہیں رہ سکتا، عوام کو حق ہے کہ تمام حقائق جانیں اور اس پر مکمل کارروائی کی جائے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ فرانزک آڈٹ کے بعد مزید شواہد سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مفرور ہیں ان کی لوکیشنز ایف آئی اے کو معلوم ہو رہی ہیں اور وہ جلد قانون کے کٹہرے میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ جرم ثابت ہونے کے بعد بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے لیے کوئی راہ فرار نہیں۔
آخر میں وزیر اطلاعات نے بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے حقوق محفوظ ہیں اور یہ کارروائی صرف ان افراد کے خلاف ہے جو کرپشن اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں