آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

ایمرسن یونیورسٹی گیٹ نمبر 2 سے دو نمبری، لاکھوں کے درخت کاٹ کر ٹمبر مارکیٹ فروخت

ملتان (وقائع نگار) ایمرسن یونیورسٹی میں انتظامیہ کی جانب سے بے ضابطگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ تین روز قبل ہفتہ کے روز جب یونیورسٹی بند تھی اسٹیٹ آفیسر محمد عمیر نےمبینہ طورپر لاکھوں روپے مالیت کے درخت غیر قانونی کاٹ کر ٹمبر مارکیٹ میں فروخت کر دیئے۔ ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں قیمتی درختوں کی بڑی تعداد کاٹ کر ٹرالی پر لوڈ کردی گئی ۔اس مقصد کیلئے ( ہفتہ)چھٹی کا دن اور پچھلے گیٹ نمبر دو کا راستہ استعمال کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ماحولیاتی آلودگی اور ہیٹ سٹروک کے خاتمے کیلئے شروع کی گئی شجرکاری مہم کو شدید دھچکا ، پہلے ہی عرصہ دراز سے ملتان شہر میں فلائی اوورز ، سڑکوں کی تعمیر اور لینڈ مافیاز کی طرف سے بیشمار ہاؤسنگ سوسائٹیز بنا کر ہزاروں ایکڑ رقبے پر سے آم کے قیمتی باغات اور لاکھوں درختوں کا صفایا کیا جا چکا ہے ۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ درخت کیوں کاٹے گئے اور کاٹنے کے بعد بذریعہ اشتہار قانونی طریقے سے ان درختوں کی نیلامی کیوں نہیں کی گئی کیونکہ نیلامی کے بغیر درختوں کی نیلامی غیرقانونی تصور کی جاتی ہے ، شہریوں و سماجی حلقوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹمبر مافیا اور کرپٹ سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت سے درختوں کی کٹائی روز بروز بڑھتی جاری ہے جس سے آلودگی ، ہیٹ ویو ، ماحولیاتی بیماریوں کا پھیلاؤ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے جس سے شہریوں کا سانس لینا دشوار ہو چکا ہے ان حالات میں ملتان شہر کو گرد ، فضائی آلودگی اور ماحولیاتی بیماریوں کی وجہ سے بڑھتے ہوئے مسائل سے پاک کر کے نہ صرف شہریوں کو سرسبز و شاداب ماحول فراہم کیا جا سکتا ہے بلکہ انہیں صحت افزاماحول بھی فراہم کیا جا سکتا ہے ٹمبر مافیا اور سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت سے ملی بھگت سے جو درخت کاٹے جا رہے ہیں اس سے نہ صرف شجرکاری مہم کو بھی ناکام بنایا جارہا ہے بلکہ ہیٹ سٹروک جیسے جان لیوا امراض بھی پیدا ہورہے ہیں، ضلعی انتظامیہ کی طرف سکولوں کالجوں یونیورسٹیوں میں مستقبل میں آنے والی نسلوں کو ہیٹ ویو ، آلودگی ، اور دیگر ماحولیاتی بیماریوں سے بچانے کے لیے اعلانات تو بہت کیے جا رہے ہیں لیکن ابھی تک سرسبز و شاداب ملتان کے نعرے کو عملی جامع نہیں پہنایا جا سکا درخت انسان دوست ہیں اور درخت لگانا شجرکاری کہلاتا ہے۔ شجرکاری نہ صرف سنت رسول ہے بلکہ ماحول کو خوبصورت اور دلکش بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ درخت جہاں دنیا بھر کے جانداروں کو چھاؤں مہیا کرتے ہیں وہیں ان کی خوشبو سے زمانہ مہکتا ہے رنگ برنگے درخت کبھی ریگستان کو نخلستان میں بدلتے ہیں تو کبھی جنگل میں منگل کا سماں پیدا کرتے ہیں ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں