مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے 18 اراکین قومی اسمبلی کی تنخواہوں پر فیصلہ باقی، ممکنہ طور پر کروڑوں روپے کی ادائیگی متوقع
اسلام آباد: مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے 18 اراکین قومی اسمبلی کو گزشتہ سال کی تنخواہوں کی مد میں بڑی رقم ملنے کا امکان ہے، تاہم اس بارے میں حتمی فیصلہ اب تک نہیں ہو سکا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اس حوالے سے تذبذب کا شکار ہے کہ کیا بحال ہونے والے ارکان کو معطلی کے دوران کی تنخواہیں دی جائیں یا نہیں۔ اس مسئلے پر سیکریٹریٹ نے فنانس ڈیپارٹمنٹ سے رائے طلب کر لی ہے، اور اسپیکر کی منظوری کے بعد رواں اجلاس میں فیصلہ متوقع ہے۔
یاد رہے کہ جنوری 2025 سے ایک ایم این اے کی ماہانہ تنخواہ 7 لاکھ 30 ہزار روپے ہو چکی ہے۔ اگر یہ فیصلہ ہوتا ہے کہ بحال شدہ ارکان کو تنخواہیں دی جائیں، تو ہر رکن کو تقریباً 71 لاکھ روپے بقایاجات مل سکتے ہیں۔ مجموعی طور پر 18 اراکین کو تقریباً 12 کروڑ 78 لاکھ روپے کی ادائیگی کی ضرورت ہوگی۔
واضح رہے کہ 13 مئی 2024 کو سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب 18 ارکان کو معطل کیا تھا، جنہیں 2 جولائی 2025 کو عدالتی حکم پر بحال کر دیا گیا۔ ان میں 15 خواتین اور 3 اقلیتی نمائندے شامل ہیں۔
