آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

یوم استحصال کشمیر: قومی اسمبلی میں بھارت مخالف قرارداد منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج

اسلام آباد:قومی اسمبلی نے 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کے خلاف اور کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے “یوم استحصال کشمیر” کی مناسبت سے متفقہ قرارداد منظور کر لی۔ قرارداد وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام نے پیش کی، جس میں بھارتی مظالم کی مذمت اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ کے مبصرین کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دی جائے۔
ایوان میں اپوزیشن کا ہنگامہ
قرارداد کے دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے حکومت مخالف شدید احتجاج کیا گیا۔ تحریک انصاف کے رکن عامر ڈوگر نے اسپیکر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے ممبران کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “اگر سب کو باہر نکالنا ہے تو ایوان کو تالا لگا دیں۔”
اسپیکر ایاز صادق نے جواب میں کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کیے گئے، اور مسئلہ کشمیر پر قرارداد سننے کی اپیل کی۔
وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے کہا کہ “آج یوم استحصال کشمیر منایا جا رہا ہے، اور آپ یوم استحصال عمران خان منا رہے ہیں۔”
شیخ وقاص اکرم کی غیر حاضری پر نوٹس
اسپیکر نے شیخ وقاص اکرم کی مسلسل 40 روز سے غیر حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے بتایا کہ ان کی نشست خالی قرار دینے کی تحریک بھی پیش ہو چکی ہے۔ رکن نوشین افتخار نے آئین کے آرٹیکل 64(2) کے تحت ان کی رکنیت ختم کرنے کی درخواست دی ہے۔
اچکزئی کی سخت تنقید
محمود خان اچکزئی نے اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ “اسپیکر کسٹوڈین آف ہاؤس کی حیثیت کھو چکے ہیں، کیونکہ ان کی موجودگی میں اراکین کو ایوان سے اٹھایا گیا۔” انہوں نے آئین کی پامالی پر پیپلز پارٹی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور بانی پی ٹی آئی کو مقبول لیڈر قرار دیا۔
حکومت و اپوزیشن میں مکالمے کی ضرورت
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سیاسی مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ “مسائل کا حل صرف بات چیت سے ممکن ہے۔ 108 ترامیم پر مشتمل مسودہ پارلیمانی کمیٹی میں پڑا ہے، آئیں بیٹھ کر اس پر بات کریں۔”
پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف نے مسئلہ کشمیر پر مؤقف دہراتے ہوئے ایوان میں اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ لطیف کھوسہ نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
زائرین سے متعلق حکومتی اقدام
وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایران و عراق جانے والے زائرین کے حوالے سے پالیسی پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بائی روڈ سفر پر پابندی لگائی ہے، تاہم بائی ایئر سفری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ایرانی حکومت کو فلائٹ آپریشن کی اجازت دے دی گئی ہے۔
نئے اراکین سے حلف
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران نو منتخب اراکین ثمر ہارون بلور اور سعیدہ جمشید نے حلف اٹھایا، دونوں مسلم لیگ ن کی مخصوص نشستوں سے رکن منتخب ہوئی ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں