آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

پی ٹی آئی کا ملک گیر احتجاج، لاہور میں پاور شو کی تیاریاں

لاہور: یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج پورے ملک میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے تحت پنجاب بھر میں ریلیوں اور اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق 5 اگست کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے تمام انتخابی حلقوں میں مظاہرے کیے جائیں گے، اور اس سلسلے میں اراکین اسمبلی، ٹکٹ یافتہ امیدواروں اور تنظیمی قیادت کو بھرپور شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لاہور میں بھی مختلف علاقوں میں احتجاج کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ پی ٹی آئی لاہور کے صدر امتیاز شیخ کے مطابق شہر کے کئی حصوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی، جبکہ مرکزی سطح پر ایک بڑا اجتماع منعقد کرنے کی بھی کوشش کی جائے گی، تاہم سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے متبادل حکمت عملی بھی تیار کر لی گئی ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ مظاہروں کو ناکام بنانے کے لیے پولیس نے لاہور سے 300 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے، جب کہ متعدد رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے بھی مارے گئے ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے لاہور سمیت صوبہ بھر میں اینٹی رائٹ فورس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے، جب کہ حساس سرکاری عمارتوں اور اہم شاہراہوں پر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اگر مرکزی سطح پر مظاہرہ ممکن نہ ہو سکا تو ہر حلقے میں الگ الگ احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں