ملتان(واثق رئوف)سیاسی مداخلت یا کچھ اور؟ ریلوے ملتان ڈویژن میں ملتان کینٹ سٹیشن کی،کار،موٹرسائیکل ،سائیکل پارکنگ ٹھیکہ میں سب سے کم بولی دینے والی کمپنی کا ٹھیکہ منظور کئے جانے کاانکشاف ہوا ہے۔کم بولی دینے والی کمپنی کو ٹھیکہ دے کر مالی مشکلات کا شکار ریلوے کو70لاکھ روپے کا نقصان پہنچایاگیا ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ کے پہلے ہفتہ میں ملتان کینٹ سٹیشن پر کار،سائیکل،موٹرسائیکل اور دیگر وہیکلز کی پارکنگ کے لئے قائم سٹینڈ کی نیلامی کے لئے ٹینڈر کھولے گئے۔مجموعی طور پر5کمپنیوں نے پارکنگ سٹینڈ کے ٹھیکہ کے حصول کے لئے ٹینڈر فارم بھرے جس کو ڈویژنل سپرٹننڈنٹ ریلوے ملتان ڈویژن کی طرف سے نامزد ڈویژنل کمرشل،ڈویژنل اکائونٹس آفیسر سمیت گریڈ18کے4افسران پر مشتمل کمیٹی کے سامنے کھولاگیا۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ ٹینڈرنگ کے عمل میں ایس جمیل اینڈ کمپنی سب سے زائد2کروڑ10لاکھ،عطاالرحمان نامی شخص کی کمپنی1کروڑ80لاکھ کے ساتھ دوسرے،اے آر کمپنی1کروڑ40لاکھ کے ساتھ تیسرے جبکہ ٹھیکہ حاصل کرنے والی موجودہ کمپنی1کروڑ40لاکھ روپے کی بولی کے ساتھ آخری نمبر پر تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بڈ کھولے جانے کے بعد بولی منظوری مراحلہ کے دوران ڈویژنل افسران کی کمیٹی نے زائد بولی دینے والی تمام کمپنیوں کو مختلف اعتراضات عائد کرکے نااہل قرار دیتے ہوئے سب سے کم بولی دینے والی کمپنی کی بولی1کروڑ40لاکھ روپے کو منظور کرتے ہوئے4سال کے لئے پارکنگ سٹینڈ چلانے کی منظوری دے دی۔ریلوے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ زائد بولی دینے والی جن کمپنیوں کو اعتراضات عائد کرکے ٹینڈر پراسس سے فارغ کیا گیا ہے وہ پہلے سے ریلوے میں مختلف نوعیت کے ٹھیکے لے کر کام کر رہی ہیں۔مذکورہ کمپنیوں نے پراسس عمل سے فارغ کئے جانے پر احتجاجی موقف اختیار کیا کہ اگر ملتان ڈویژن کی ٹینڈر کمیٹی کے اعتراضات درست ہیں تو دیگر ڈویژنوں میں ان اعتراضات کو بنیاد بنا کر دئیے جانے والے ٹھیکے کیوں منسوخ نہیں کئے گئے۔سماجی،سیاسی حلقوں اور ریلوے ملازمین نے ملتان کینٹ سٹیشن کی پارکنگ کےٹینڈر کے عمل میں سب سے کم بولی دئیے جانے والی کمپنی کو ٹھیکہ ملنے کے معاملہ کی شفاف تحقیقات کروانےکےلئےوفاقی وزیر ریلوے ،دیگرذمہ داران حکام سےہیڈ کوارٹر سے اعلیٰ سطحی ٹیم بھجوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
