رحیم یارخان،صادق آباد(بیورو رپورٹ،سٹی رپورٹر، تحصیل رپورٹر)کچہ کے بے لگام درجنوں ڈاکوؤں کا شیخانی پولیس چوکی پر رات کی تاریکی میں جدید ہتھیاروں راکٹ لانچروں سے حملہ،ایلیٹ فورس کے پانچ جوان شہیدہوگئے،اطلا ع پاکر ڈی پی او رحیم یارخان پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ کچہ پہنچ گئے،پولیس اور ڈاکوؤں میں فائرنگ کا تبادلہ،ایک حملہ آور ہلاک ہوگیا،پولیس کی کچہ جانے والے راستوں کی ناکہ بندی کردی،تعاقب جاری،آئی جی پنجاب کا نوٹس،آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کرلی۔تفصیل کے مطابق کچہ کے منہ زور درجنوں موٹرسائیکل سوار جدید اسلحہ سے لیس اندھڑ‘ بکھرانی گینگ کے ڈاکوؤں نے کچہ کے علاقہ میں قائم شیخانی پولیس چوکی پر رات کی تاریکی میں جدید ہتھیاروں اور راکٹ لانچروں سے حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں شیخانی پولیس چوکی ڈیوٹی پر مامور ایلیٹ فورس کے 5 جوان شہید ہوگئے،ایلیٹ فورس کے شہدا میں محمد عرفان، محمد سلیم،محمد سجیل، کانسٹیبل خلیل اور غضنفر شامل ہیں۔کچہ پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کے حملے کی اطلاع پاکر ڈی پی او رحیم یارخان عرفان علی سموں پولیس کی بھاری نفری اور جدید ہتھیاروں کے ہمراہ کچہ میں پہنچ گئے،ڈاکوؤں کی پولیس پر اندھا دھند فائرنگ،پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور ڈاکو مارا گیا جبکہ دیگر درجنوں ڈاکوموقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے،ڈی پی او عرفان علی سموں کی ہدایت پر شہید پولیس اہلکاروں کی لاشوں کو شیخ زید ہسپتال منتقل کردیا گیا،ترجمان پولیس کے مطابق کچہ شیخانی پولیس چوکی حملہ میں 5 جوان شہید ہوئے جن میں سے 2 کا تعلق رحیم یارخان اور 3 کا تعلق ضلع بہاولنگر سے ہے،ترجمان پولیس کے مطابق حملہ آور درجنوں ڈاکو جدید اسلحہ سے لیس تھے جنہوں نے پولیس چوکی کو نشانہ بنایا،واقعے کے بعد ڈی پی او عرفان علی سموں خود بھاری نفری اور بکتر بند گاڑیوں کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی پی او عرفان علی سموں نے کہا کہ ڈاکو ریاست اور قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتے، انہیں ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، بزدلانہ حملے کا خمیازہ ڈاکوؤں کو بھگتنا ہو گا،علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، پولیس جدید ہتھیاروں اور بکتر بند گاڑیوں کا استعمال کر رہی ہے تاکہ ڈاکوؤں کو گرفتار یا انجام تک پہنچایا جا سکے،علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہےجب کہ سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے کچہ کے گردونواح کو گھیرے میں لے لیا ہے۔کچہ میں ایک بار پھر سے 5 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر آئی جی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور ڈی پی او رحیم یارخان کو کچہ کے جرائم پیشہ عناصر کی فوری گرفتاری عمل میں لانے کے احکامات جاری کردئیے۔ اسسٹنٹ سب انسپکٹر اکرم اور اہلکار عاقب تیمور معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ شہیداہلکاروں کی میتیں رات گئے پوسٹ مارٹم کیلئے شیخ زاید ہسپتال منتقل کی گئیں جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد نمازجنازہ کی ادائیگی کیلئے میتوں کو صادق شہیدپولیس لائن منتقل کردیاگیا۔شیخانی سانحہ میں شہید ہونیوالے پولیس اہلکاروں میں شہید ڈرائیور کانسٹیبل خلیل الرحمن نے تین بیٹیوں اور دو بیٹوں اور بیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے جبکہ شہید کانسٹیبل غضنفر عباس شادی شدہ تھے مگر ابھی اولاد کی نعمت نہیں پائی تھی‘ شہید کانسٹیبلان عرفان سلیم‘ نخیل کا تعلق بہاولنگر ایلیٹ فورس سے تھا اور تینوں نوجوان اور غیر شادی شدہ تھے۔دریں اثناماہی چوک کے مقام پر پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کے سفاکانہ اور بزدلانہ حملے میں شہید ہونے والے پانچ پولیس اہلکاروں کی نمازِ جنازہ انتہائی رقت آمیز مناظر کے ساتھ رحیم یار خان پولیس لائن میں ادا کر دی گئی۔ اس اندوہناک واقعے نے نہ صرف پولیس فورس بلکہ پورے خطے کو غمزدہ کر دیا ہے۔نمازِ جنازہ میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، سابق ایم این اے و ضلعی جنرل سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ (ن) میاں امتیاز احمد، اعلیٰ فوجی افسران، موٹر وے پولیس کے حکام، ضلعی انتظامیہ، وکلاء، تاجر برادری، صحافیوں، سول سوسائٹی اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی بڑی تعداد میں شخصیات نے شرکت کی۔ جنازے کے موقع پر شہداء کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور پولیس کے دستے نے سلامی دی۔آئی جی پنجاب نے شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے اظہار تعزیت کیا اور انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء قوم کا فخر ہیں اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ پنجاب پولیس پوری قوت سے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن جاری رکھے گی اور شہداء کے قاتلوں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ شہید پولیس اہلکاروں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے جانیں نچھاور کر کے شہادت کا اعلیٰ مقام پایا۔ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ڈاکوؤں کے خلاف پولیس کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔محسن نقوی نے شہدا کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ ذرائع کے مطابق شیخانی چیک پوسٹ غیرتعمیرشدہ عارضی چیک پوسٹ ہے جہاں حفاظت کیلئے خاطر خواہ اقدامات موجود نہیںہیں۔واضح رہے کہ اسی علاقہ میں کچھ عرصہ قبل ڈاکوؤں نے حملہ کرکے 12پولیس اہلکاروں کوشہید کردیاتھا۔

